جِس کی دُلہن ہے وہ دُلہا ہے مگر دُلہا کا دوست جو کھڑا ہُؤا اُس کی سُنتا ہے دُلہا کی آواز سے بُہت خُوش ہوتا ہے ۔پس میری یہ خُوشی پُوری ہو گئی۔