3. اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لِئے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔
4. اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔
5. توما نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتا ہے ۔ پِھر راہ کِس طرح جانیں؟۔
6. یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں ۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا۔
7. اگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے ۔ اب اُسے جانتے ہو اور دیکھ لِیا ہے۔
8. فِلِپُّس نے اُس سے کہا اَے خُداوند!باپ کو ہمیں دِکھا ۔ یِہی ہمیں کافی ہے۔
9. یِسُوع نے اُس سے کہا اَے فِلِپُّس ! مَیں اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا ۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟۔
10. کیا تُو یقِین نہیں کرتا کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے؟ یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔
11. میرا یقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ۔ نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو۔
12. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بھی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کیونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔
13. اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہو گے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے۔
14. اگر میرے نام سے مُجھ سے کُچھ چاہو گے تو مَیں وُہی کرُوں گا۔
15. اگر تُم مجھ سے مُحبّت رکھتے ہو تو میرے حُکموں پر عمل کرو گے۔
16. اور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے۔
17. یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے ۔ تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہو گا۔
18. مَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑُوں گا ۔ مَیں تُمہارے پاس آؤں گا۔
19. تھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پِھر نہ دیکھے گی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہو گے ۔ چُونکہ مَیں جِیتا ہُوں تُم بھی جِیتے رہو گے۔