یُوحنّا 13:22-32 Urdu Bible Revised Version (URD)

22. شاگِرد شُبہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔

23. اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص جِس سے یِسُو ع محُبّت رکھتا تھا یِسُو ع کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔

24. پس شمعُو ن پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔

25. اُس نے اُسی طرح یِسُو ع کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا کہ اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟۔

26. یِسُو ع نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈبو کر دے دُوں گا وُہی ہے ۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈبویا اور لے کر شمعُو ن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُودا ہ کو دے دِیا۔

27. اور اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا ۔ پس یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کر لے۔

28. مگر جو کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے کِسی کو معلُوم نہ ہُؤا کہ اُس نے یہ اُس سے کِس لِئے کہا۔

29. چُونکہ یہُودا ہ کے پاس تَھیلی رہتی تھی اِس لِئے بعض نے سمجھا کہ یِسُو ع اُس سے یہ کہتا ہے کہ جو کُچھ ہمیں عِید کے لِئے دَرکار ہے خرِید لے یا یہ کہ مُحتاجوں کو کُچھ دے۔

30. پس وہ نوالہ لے کر فی الفَور باہر چلا گیا اور رات کا وقت تھا۔

31. جب وہ باہر چلا گیا تو یِسُو ع نے کہا اب اِبنِ آدم نے جلال پایا اور خُدا نے اُس میں جلال پایا۔

32. اور خُدا بھی اُسے اپنے میں جلال دے گا بلکہ اُسے فی الفَور جلال دے گا۔

یُوحنّا 13