یُوحنّا 13:15-29 Urdu Bible Revised Version (URD)

15. کیونکہ مَیں نے تُم کو ایک نمُونہ دِکھایا ہے کہ جَیسا مَیں نے تُمہارے ساتھ کِیا ہے تُم بھی کِیا کرو۔

16. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ بھیجا ہُؤا اپنے بھیجنے والے سے۔

17. اگر تُم اِن باتوں کو جانتے ہو تو مُبارک ہو بشرطیکہ اُن پر عمل بھی کرو۔

18. مَیں تُم سب کی بابت نہیں کہتا ۔ جِن کو مَیں نے چُنا اُنہیں مَیں جانتا ہُوں لیکن یہ اِس لِئے ہے کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ جو میری روٹی کھاتا ہے اُس نے مُجھ پر لات اُٹھائی۔

19. اب مَیں اُس کے ہونے سے پہلے تُم کو جتائے دیتا ہُوں تاکہ جب ہو جائے تو تُم اِیمان لاؤ کہ مَیں وُہی ہُوں۔

20. مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرے بھیجے ہُوئے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔

21. یہ باتیں کہہ کر یِسُو ع اپنے دِل میں گھبرایا اور یہ گواہی دی کہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک شخص مُجھے پکڑوائے گا۔

22. شاگِرد شُبہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔

23. اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص جِس سے یِسُو ع محُبّت رکھتا تھا یِسُو ع کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔

24. پس شمعُو ن پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔

25. اُس نے اُسی طرح یِسُو ع کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا کہ اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟۔

26. یِسُو ع نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈبو کر دے دُوں گا وُہی ہے ۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈبویا اور لے کر شمعُو ن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُودا ہ کو دے دِیا۔

27. اور اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا ۔ پس یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کر لے۔

28. مگر جو کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے کِسی کو معلُوم نہ ہُؤا کہ اُس نے یہ اُس سے کِس لِئے کہا۔

29. چُونکہ یہُودا ہ کے پاس تَھیلی رہتی تھی اِس لِئے بعض نے سمجھا کہ یِسُو ع اُس سے یہ کہتا ہے کہ جو کُچھ ہمیں عِید کے لِئے دَرکار ہے خرِید لے یا یہ کہ مُحتاجوں کو کُچھ دے۔

یُوحنّا 13