یُوحنّا 1:15-29 Urdu Bible Revised Version (URD)

15. ےُوحنّا نے اُس کی بابت گواہی دی اور پُکار کر کہا ہے کہ یہ وُہی ہے جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا کہ جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔

16. کیونکہ اُس کی معمُوری میں سے ہم سب نے پایا یعنی فضل پر فضل۔

17. اِس لِئے کہ شرِیعت تو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی مگر فضل اور سچّائی یِسُو ع مسِیح کی معرفت پُہنچی۔

18. خُدا کو کِسی نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اِکلَوتا بیٹا جو باپ کی گود میں ہے اُسی نے ظاہِر کِیا۔

19. اور ےُوحنّا کی گواہی یہ ہے کہ جب یہُودِیوں نے یروشلِیم سے کاہِن اور لاوی یہ پُوچھنے کو اُس کے پاس بھیجے کہ تُو کَون ہے؟۔

20. تو اُس نے اِقرار کِیا اور اِنکار نہ کِیا بلکہ اِقرار کِیا کہ مَیں تو مسِیح نہیں ہُوں۔

21. اُنہوں نے اُس سے پُوچھا پِھر کَون ہے؟ کیا تُو ایلیّاہ ہے؟اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں ۔کیا تُو وہ نبی ہے؟اُس نے جواب دِیا کہ نہیں۔

22. پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو ہے کَون؟ تاکہ ہم اپنے بھیجنے والوں کو جواب دیں ۔ تُو اپنے حق میں کیا کہتا ہے؟۔

23. اُس نے کہا مَیں جَیسا یسعیا ہ نبی نے کہا ہےبیابان میں ایک پُکارنے والے کی آواز ہُوں کہ تُمخُداوند کی راہ کو سِیدھا کرو۔

24. یہ فرِیسِیوں کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔

25. اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اگر تُو نہ مسِیح ہے نہ ایلیّاہ نہ وہ نبی تو پِھر بپتِسمہ کیوں دیتا ہے؟۔

26. ےُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں تُمہارے درمِیان ایک شخص کھڑا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔

27. یعنی میرے بعد کا آنے والا جِس کی جُوتی کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔

28. یہ باتیں یَرد ن کے پار بَیت عَنِیّا ہ میں واقِع ہُوئِیں جہاں ےُوحنّا بپتِسمہ دیتا تھا۔

29. دُوسرے دِن اُس نے یِسُو ع کو اپنی طرف آتے دیکھ کر کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔

یُوحنّا 1