18. تب خُداوند کو اپنے مُلک کے لِئے غَیرت آئیاور اُس نے اپنے لوگوں پر رحم کِیا۔
19. پِھر خُداوند نے اپنے لوگوں سے فرمایامَیں تُم کو اناج اور نئی مَے اور تیل عطا فرماؤُں گااور تُم اُن سے سیر ہو گےاور مَیں پِھر تُم کو قَوموں میں رُسوا نہ کرُوں گا۔
20. اور شِمالی لشکر کو تُم سے دُور کرُوں گااور اُسے خُشک بیابان میں ہانک دُوں گا ۔اُس کے اگلے مشرِقی سمُندر میںاور پِچھلے مغرِبی سمُندر میں ہوں گے ۔اُس سے بدبُو اُٹھے گی اور عفُونت پَھیلے گیکیونکہ اُس نے بڑی گُستاخی کی ہے۔
21. اَے زمِین ہِراسان نہ ہو ۔خُوشی اور شادمانی کرکیونکہ خُداوند نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔
22. اَے دشتی جانورو ہِراسان نہ ہوکیونکہ بیابان کی چراگاہ سبز ہوتی ہےاور درخت اپنا پَھل لاتے ہیں ۔انجِیراور تاک اپنی پُوری پَیداوار دیتے ہیں۔
23. پس اَے بنی صِیُّون خُوش ہواور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کروکیونکہ وہ تُم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا ۔وُہی تُمہارے لِئے بارِش یعنی پہلی اور پِچھلی برساتبروقت بھیجے گا۔
24. یہاں تک کہ کھلِیہان گیہُوں سے بھر جائیں گےاور حَوض نئی مَے اور تیل سے لبریز ہوں گے۔