15. صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکواور روزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو ۔ مُقدّسمحفِل فراہم کرو۔
16. تُم لوگوں کو جمع کرو ۔ جماعت کو مُقدّس کرو ۔بزُرگوں کو اِکٹّھا کرو ۔بچّوں اور شِیرخواروں کو بھی فراہم کرو ۔دُلہا اپنی کوٹھری سے اور دُلہن اپنے خلوت خانہسے نِکل آئے۔
17. کاہِن یعنی خُداوند کے خادِم ڈیوڑھی اور قُربان گاہکے درمِیانگِریہ و زاری کریںاور کہیں اَے خُداوند اپنے لوگوں پر رحم کراور اپنی مِیراث کی تَوہِین نہ ہونے دے ۔اَیسا نہ ہو کہ دُوسری قَومیں اُن پر حُکومت کریں ۔وہ اُمّتوں کے درمیان کیوں کہیں کہ اُن کا خُداکہاں ہے؟۔
18. تب خُداوند کو اپنے مُلک کے لِئے غَیرت آئیاور اُس نے اپنے لوگوں پر رحم کِیا۔
19. پِھر خُداوند نے اپنے لوگوں سے فرمایامَیں تُم کو اناج اور نئی مَے اور تیل عطا فرماؤُں گااور تُم اُن سے سیر ہو گےاور مَیں پِھر تُم کو قَوموں میں رُسوا نہ کرُوں گا۔
20. اور شِمالی لشکر کو تُم سے دُور کرُوں گااور اُسے خُشک بیابان میں ہانک دُوں گا ۔اُس کے اگلے مشرِقی سمُندر میںاور پِچھلے مغرِبی سمُندر میں ہوں گے ۔اُس سے بدبُو اُٹھے گی اور عفُونت پَھیلے گیکیونکہ اُس نے بڑی گُستاخی کی ہے۔
21. اَے زمِین ہِراسان نہ ہو ۔خُوشی اور شادمانی کرکیونکہ خُداوند نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔
22. اَے دشتی جانورو ہِراسان نہ ہوکیونکہ بیابان کی چراگاہ سبز ہوتی ہےاور درخت اپنا پَھل لاتے ہیں ۔انجِیراور تاک اپنی پُوری پَیداوار دیتے ہیں۔
23. پس اَے بنی صِیُّون خُوش ہواور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کروکیونکہ وہ تُم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا ۔وُہی تُمہارے لِئے بارِش یعنی پہلی اور پِچھلی برساتبروقت بھیجے گا۔
24. یہاں تک کہ کھلِیہان گیہُوں سے بھر جائیں گےاور حَوض نئی مَے اور تیل سے لبریز ہوں گے۔
25. اور اُن برسوں کا حاصِلجو میری تُمہارے خِلاف بھیجی ہُوئی فَوجِ ملخنِگل گئی اور کھا کر چٹ کر گئیتُم کو واپس دُوں گا۔
26. اور تُم خُوب کھاؤ گے اور سیر ہو گےاور خُداوند اپنے خُدا کے نام کیجِس نے تُم سے عجِیب سلُوک کِیاسِتایش کرو گےاور میرے لوگ ہرگِز شرمِندہ نہ ہوں گے۔
27. تب تُم جانو گے کہ مَیں اِسرائیل کے درمِیان ہُوںاور مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوںاور کوئی دُوسرا نہیںاور میرے لوگ کبھی شرمِندہ نہ ہوں گے۔
28. اور اِس کے بعد مَیں ہر فردِ بشر پر اپنی رُوح نازِلکرُوں گااور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں نبُوّت کریں گے ۔تُمہارے بُوڑھے خواباور جوان رویا دیکھیں گے۔
29. بلکہ مَیں اُن ایّام میںغُلاموں اور لَونڈیوں پراپنی رُوح نازِل کرُوں گا۔