8. اُنہوں نے یشُوع سے کہا ہم تیرے خادِم ہیں ۔تب یشُوع نے اُن سے پُوچھا تُم کَون ہو اور کہاں سے آئے ہو؟۔
9. اُنہوں نے اُس سے کہا تیرے خادِم ایک بُہت دُور مُلک سے خُداوند تیرے خُدا کے نام کے باعِث آئے ہیں کیونکہ ہم نے اُس کی شُہرت اور جو کُچھ اُس نے مِصر میں کِیا۔
10. اور جو کُچھ اُس نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سے جو یَردن کے اُس پار تھے یعنی حسبو ن کے بادشاہ سیحو ن اور بسن کے بادشاہ عوج سے جو عستارا ت میں تھا کِیا سب سُنا ہے۔
11. سو ہمارے بزُرگوں اور ہمارے مُلک کے سب باشِندوں نے ہم سے یہ کہا کہ تُم سفر کے لِئے اپنے ہاتھ میں توشہ لے لو اور اُن سے مِلنے کو جاؤ اور اُن سے کہو کہ ہم تُمہارے خادِم ہیں سو تُم اب ہمارے ساتھ عہد باندھو۔
12. جِس دِن ہم تُمہارے پاس آنے کو نِکلے ہم نے اپنے اپنے گھر سے اپنے توشہ کی روٹی گرم گرم لی اور اب دیکھو وہ سُوکھی ہے اور اُسے پھپُھوندی لگ گئی۔
13. اور مَے کے یہ مشکِیزے جو ہم نے بھر لِئے تھے نئے تھے اور دیکھو یہ تو پھٹ گئے اور یہ ہمارے کپڑے اور جُوتے دُور دراز سفر کی وجہ سے پُرانے ہو گئے۔
14. تب اِن لوگوں نے اُن کے توشہ میں سے کُچھ لِیا اور خُداوند سے مشورَت نہ کی۔
15. اور یشُوع نے اُن سے صُلح کی اور اُن کی جان بخشی کرنے کے لِئے اُن سے عہد باندھا اور جماعت کے امِیروں نے اُن سے قَسم کھائی۔
16. اور اُن کے ساتھ عہد باندھنے سے تِین دِن کے بعد اُن کے سُننے میں آیا کہ یہ اُن کے پڑوسی ہیں اور اُن کے درمِیان ہی رہتے ہیں۔
17. اور بنی اِسرائیل کُوچ کر کے تِیسرے دِن اُن کے شہروں میں پُہنچے ۔ جِبعو ن اور کفِیر ہ اوربیرو ت اور قریَت یعرِ یم اُن کے شہر تھے۔