14. اور جب عی کے بادشاہ نے یہ دیکھا تو اُنہوں نے جلدی کی اور سویرے اُٹھے اور شہر کے آدمی یعنی وہ اور اُس کے سب لوگ نِکل کر مُعیّن وقت پر لڑائی کے لِئے بنی اِسرائیل کے مُقابِل مَیدان کے سامنے آئے اور اُسے خبر نہ تھی کہ شہر کے پِیچھے اُس کی گھات میں لوگ بَیٹھے ہُوئے ہیں۔
15. تب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے اَیسا دِکھایا گویا اُنہوں نے اُن سے شِکست کھائی اور بیابان کے راستے ہو کر بھاگے۔
16. اور جِتنے لوگ شہر میں تھے وہ اِن کا پِیچھا کرنے کے لِئے بُلائے گئے اور اُنہوں نے یشُوع کا پِیچھا کِیا اور شہر سے دُور نِکلے چلے گئے۔
17. اور عی اور بَیت ایل میں کوئی مَرد باقی نہ رہا جو اِسرائیلِیوں کے پِیچھے نہ گیا ہو اور اُنہوں نے شہر کو کُھلا چھوڑ کر اِسرائیلِیوں کا پِیچھا کِیا۔
18. تب خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ جو برچھا تیرے ہاتھ میں ہے اُسے عی کی طرف بڑھا دے کیونکہ مَیں اُسے تیرے قبضہ میں کر دُوں گا اور یشُوع نے اُس برچھے کو جو اُس کے ہاتھ میں تھا شہر کی طرف بڑھایا۔
19. تب اُس کے ہاتھ بڑھاتے ہی جو گھات میں تھے اپنی جگہ سے نِکلے اور دَوڑ کر شہر میں داخِل ہُوئے اور اُسے سر کر لِیا اور جلد شہر میں آگ لگا دی۔
20. اور جب عی کے لوگوں نے پِیچھے مُڑ کر نظر کی تو دیکھا کہ شہر کا دُھواں آسمان کی طرف اُٹھ رہا ہے اور اُن کا بس نہ چلا کہ وہ اِدھر یا اُدھر بھاگیں اور جو لوگ بیابان کی طرف بھاگے تھے وہ پِیچھا کرنے والوں پر اُلٹ پڑے۔
21. اور جب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے دیکھا کہ گھات والوں نے شہر لے لِیا اور شہر کا دُھواں اُٹھ رہا ہے تو اُنہوں نے پلٹ کر عی کے لوگوں کو قتل کِیا۔
22. اور وہ دُوسرے بھی اُن کے مُقابلہ کو شہر سے نِکلے ۔ سو وہ سب کے سب اِسرائیلِیوں کے بِیچ میں جو کُچھ تو اِدھر اور کُچھ اُدھر تھے پڑ گئے اور اُنہوں نے اُن کو مارا یہاں تک کہ کِسی کو نہ باقی چھوڑا نہ بھاگنے دِیا۔
23. اور وہ عی کے بادشاہ کو زِندہ گِرفتار کر کے یشُوع کے پاس لائے۔
24. اور جب اِسرائیلی عی کے سب باشِندوں کو مَیدان میں اُس بیابان کے درمِیان جہاں اُنہوں نے اِن کا پِیچھا کِیا تھا قتل کر چُکے اور وہ سب تلوار سے مارے گئے یہاں تک کہ بِالکُل فنا ہو گئے تو سب اِسرائیلی عی کو پِھرے اور اُسے تہِ تَیغ کر دِیا۔
25. چُنانچہ وہ جو اُس دِن مارے گئے مَرد اور عَورت مِلا کر بارہ ہزار یعنی عی کے سب لوگ تھے۔
26. کیونکہ یشُوع نے اپنا ہاتھ جِس سے وہ برچھے کو بڑھائے ہُوئے تھا نہیں کھینچا جب تک کہ اُس نے عی کے سب رہنے والوں کو بِالکُل ہلاک نہ کر ڈالا۔
27. اور اِسرائیلِیوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے یشُوع کو دِیا تھا اپنے لِئے فقط شہر کے چَوپایوں اور مالِ غنِیمت کو لُوٹ میں لِیا۔
28. پس یشُوع نے عی کو جلا کر ہمیشہ کے لِئے اُسے ایک ڈھیر اور وِیرانہ بنا دِیا جو آج کے دِن تک ہے۔
29. اور اُس نے عی کے بادشاہ کو شام تک درخت پر ٹانگ کر رکھّا اور جُوں ہی سُورج ڈُوبنے لگا اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُس کی لاش کو درخت سے اُتار کر شہر کے پھاٹک کے سامنے ڈال دِیا اور اُس پر پتّھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج کے دِن تک ہے۔
30. تب یشُوع نے کوہِ عیبا ل پر خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے لِئے ایک مذبح بنایا۔
31. جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا تھا اور جَیسا مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھا ہے یہ مذبح بے گھڑے پتّھروں کا تھا جِس پر کِسی نے لوہا نہیں لگایا تھا اور اُنہوں نے اُس پر خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانے۔
32. اور اُس نے وہاں اُن پتّھروں پر مُوسیٰ کی شرِیعت کی جو اُس نے لِکھی تھی سب بنی اِسرائیل کے سامنے ایک نقل کندہ کی۔
33. اور سب اِسرائیلی اور اُن کے بزُرگ اور منصب دار اور قاضی یعنی دیسی اور پردیسی دونوں لاوی کاہِنوں کے آگے جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے تھے صندُوق کے اِدھر اور اُدھر کھڑے ہُوئے ۔ اِن میں سے آدھے تو کوہِ گرزیم کے مُقابِل اور آدھے کوہِ عیبا ل کے مُقابِل تھے جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے پہلے حُکم دِیا تھا کہ وہ اِسرائیلی لوگوں کو برکت دیں۔