13. یعنی قرِیب چالِیس ہزار آدمی لڑائی کے لِئے تیّار اور مُسلّح خُداوند کے حضُور پار ہو کر یرِیحُو کے مَیدانوں میں پُہنچے تاکہ جنگ کریں۔
14. اُس دِن خُداوند نے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے یشُوع کو سرفراز کِیا اور جَیسے وہ مُوسیٰ سے ڈرتے تھے وَیسے ہی اُس سے اُس کی زِندگی بھر ڈرتے رہے۔
15. اور خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ۔
16. اِن کاہِنوں کو جو عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے ہیں حُکم کر کہ وہ یَردن میں سے نِکل آئیں۔
17. چُنانچہ یشُوع نے کاہِنوں کو حُکم دِیا کہ یَردن میں سے نِکل آؤ۔
18. اور جب وہ کاہِن جو خُداوند کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ میں سے نِکل آئے اور اُن کے پاؤں کے تلوے خُشکی پر آ ٹِکے تو یَردن کا پانی پِھر اپنی جگہ پر آ گیا اور پہلے کی طرح اپنے سب کناروں پر بہنے لگا۔
19. اور لوگ پہلے مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یَردن میں سے نِکل کر یرِیحُو کی مشرِقی سرحد پر جِلجا ل میں خَیمہ زن ہُوئے۔
20. اور یشُوع نے اُن بارہ پتّھروں کو جِن کو اُنہوں نے یَردن میں سے لِیا تھا جِلجا ل میں نصب کِیا۔
21. اور اُس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ جب تُمہارے لڑکے آیندہ زمانہ میں اپنے اپنے باپ دادا سے پُوچھیں کہ اِن پتّھروں کا مطلب کیا ہے؟۔
22. تو تُم اپنے لڑکوں کو یِہی بتانا کہ اِسرائیلی خُشکی خُشکی ہو کر اِس یَردن کے پار آئے تھے۔
23. کیونکہ خُداوند تُمہارے خُدا نے جب تک تُم پار نہ ہو گئے یَردن کے پانی کو تُمہارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دِیا جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے بحرِ قُلزم سے کِیا کہ اُسے ہمارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دِیا جب تک ہم پار نہ ہو گئے۔
24. تاکہ زمِین کی سب قَومیں جان لیں کہ خُداوند کا ہاتھ قوِی ہے اور وہ خُداوند تُمہارے خُدا سے ہمیشہ ڈرتی رہیں۔