18. اور خُداوند نے سب قَوموں یعنی اموریوں کو جو اِس مُلک میں بستے تھے ہمارے سامنے سے نِکال دِیا ۔ سو ہم بھی خُداوند کی پرستِش کریں گے کیونکہ وہ ہمارا خُدا ہے۔
19. یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم خُداوند کی پرستِش نہیں کر سکتے کیونکہ وہ پاک خُدا ہے ۔ وہ غیُور خُدا ہے ۔ وہ تُمہاری خطائیں اور تُمہارے گُناہ نہیں بخشے گا۔
20. اگر تُم خُداوند کو چھوڑ کر اجنبی معبُودوں کی پرستِش کرو تو اگرچہ وہ تُم سے نیکی کرتا رہا ہے تَو بھی وہ پِھر کر تُم سے بُرائی کرے گا اور تُم کو فنا کر ڈالے گا۔
21. لوگوں نے یشُوع سے کہا نہیں بلکہ ہم خُداوند ہی کی پرستِش کریں گے۔
22. یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم آپ ہی اپنے گواہ ہو کہ تُم نے خُداوند کو چُنا ہے کہ اُس کی پرستِش کرو۔اُنہوں نے کہا ہم گواہ ہیں۔
23. تب اُس نے کہا پس اب تُم اجنبی معبُودوں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کر دو اور اپنے دِلوں کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی طرف مائِل کرو۔
24. لوگوں نے یشُوع سے کہا ہم خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کریں گے اور اُسی کی بات مانیں گے۔
25. سو یشُوع نے اُسی روز لوگوں کے ساتھ عہد باندھا اور اُن کے لِئے سِکم میں آئِین اور قانُون ٹھہرایا۔
26. اور یشُوع نے یہ باتیں خُدا کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھ دِیں اور ایک بڑا پتّھر لے کر اُسے وہِیں اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو خُداوند کے مَقدِس کے پاس تھا نصب کِیا۔
27. اور یشُوع نے سب لوگوں سے کہا کہ دیکھو یہ پتّھر ہمارا گواہ رہے کیونکہ اُس نے خُداوند کی سب باتیں جو اُس نے ہم سے کہِیں سُنی ہیں اِس لِئے یِہی تُم پر گواہ رہے تا نہ ہوکہ تُم اپنے خُدا کا اِنکار کر جاؤ۔
28. پِھر یشُوع نے لوگوں کو اُن کی اپنی اپنی مِیراث کی طرف رُخصت کر دِیا۔
29. اور اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُون کا بیٹا یشُوع خُداوند کا بندہ ایک سَو دس برس کا ہو کر رِحلت کر گیا۔
30. اور اُنہوں نے اُسی کی مِیراث کی حد پر تِمنت سر ح میں جو افرائِیم کے کوہستانی مُلک میں کوہِ جعس کے شِمال کی طرف کو ہے اُسے دفن کِیا۔