11. اور بنی اِسرائیل کے سُننے میں آیا کہ دیکھو بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے مُلکِ کنعان کے سامنے یَردن کے گِرد کے مقام میں اُس رُخ پر جو بنی اِسرائیل کا ہے ایک مذبح بنایا ہے۔
12. جب بنی اِسرائیل نے یہ سُنا تو بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سَیلا میں فراہم ہُوئی تاکہ اُن پر چڑھ جائے اور لڑے۔
13. اور بنی اِسرائیل نے الِیعزر کاہِن کے بیٹے فِینحاس کو بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے پاس جو مُلکِ جِلعاد میں تھے بھیجا۔
14. اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں سے ہر ایک کے آبائی خاندان سے ایک امِیرکے حِساب سے دس امِیر اُس کے ساتھ کِئے ۔ اُن میں سے ہر ایک ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں میں اپنے آبائی خاندان کا سردار تھا۔
15. سو وہ بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے پاس مُلکِ جِلعاد میں آئے اور اُن سے کہا کہ۔
16. خُداوند کی ساری جماعت یہ کہتی ہے کہ تُم نے اِسرا ئیل کے خُدا سے یہ کیا سرکشی کی کہ آج کے دِن خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہو کر اپنے لِئے ایک مذبح بنایا اور آج کے دِن تُم خُداوند سے باغی ہو گئے؟۔
17. کیا ہمارے لِئے فغُور کی بدکاری کُچھ کم تھی جِس سے ہم آج کے دِن تک پاک نہیں ہُوئے ۔ اگرچہ خُداوند کی جماعت میں وبا بھی آئی کہ۔
18. تُم آج کے دِن خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہوتے ہو؟ اور چُونکہ تُم آج خُداوند سے باغی ہوتے ہو اِس لِئے کل یہ ہو گا کہ اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر اُس کا قہر نازِل ہو گا۔
19. اور اگر تُمہارا مِیراثی مُلک ناپاک ہے تو تُم خُداوند کے مِیراثی مُلک میں پار آ جاؤ جہاں خُداوند کا مسکن ہے اور ہمارے درمِیان مِیراث لو لیکن خُداوند ہمارے خُدا کے مذبح کے سِوا اپنے لِئے کوئی اَور مذبح بنا کر نہ تو خُداوند سے باغی ہو اور نہ ہم سے بغاوت کرو۔
20. کیا زارح کے بیٹے عکن کی خیانت کے سبب سے جو اُس نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں کی اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر غضب نازِل نہ ہُؤا؟ وہ شخص اکیلا ہی اپنی بدکاری میں ہلاک نہیں ہُؤا۔
21. تب بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں کے سرداروں کو جواب دِیا کہ۔
22. خُداوند خُداؤں کا خُدا خُداوند خُداؤں کا خُدا جانتاہے اور اِسرائیلی بھی جان لیں گے ۔ اگر اِس میں بغاوت یا خُداوند کی مخُالفت ہے (تو تُو ہم کو آج جِیتا نہ چھوڑ)۔
23. اگر ہم نے آج کے دِن اِس لِئے یہ مذبح بنایا ہو کہ خُداوند سے برگشتہ ہو جائیں یا اُس پر سوختنی قُربانی یا نذر کی قُربانی یا سلامتی کے ذبِیحے چڑھائیں تو خُداوند ہی اِس کا حِساب لے۔
24. بلکہ ہم نے اِس خیال اور غرض سے یہ کِیا کہ کہِیں آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یہ نہ کہنے لگے کہ تُم کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کیا لینا ہے؟۔
25. کیونکہ خُداوند نے تو ہمارے اور تُمہارے درمِیان اَے بنی رُوبِن اور بنی جد یَردن کو حد ٹھہرایا ہے ۔ سو خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں ہے ۔ یُوں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے خُداوند کا خَوف چُھڑا دے گی۔
26. اِس لِئے ہم نے کہا کہ آؤ ہم اپنے لِئے ایک مذبح بنانا شرُوع کریں جو نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہو اور نہ ذبِیحہ کے لِئے۔
27. بلکہ وہ ہمارے اور تُمہارے اور ہمارے بعد ہماری نسلوں کے درمِیان گواہ ٹھہرے تاکہ ہم خُداوند کے حضُور اُس کی عِبادت اپنی سوختنی قُربانیوں اور اپنے ذبِیحوں اور سلامتی کے ہدیوں سے کریں اور آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے کہنے نہ پائے کہ خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں۔
28. اِس لِئے ہم نے کہا کہ جب وہ ہم سے یا ہماری اَولاد سے آیندہ زمانہ میں یُوں کہیں گے تو ہم اُن کو جواب دیں گے کہ دیکھو خُداوند کے مذبح کا نمُونہ جِسے ہمارے باپ دادا نے بنایا ۔ یہ نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہے نہ ذبِیحہ کے لِئے بلکہ یہ ہمارے اور تُمہارے درمِیان گواہ ہے۔
29. خُدا نہ کرے کہ ہم خُداوند سے باغی ہوں اور آج خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہو کر خُداوند اپنے خُدا کے مذبح کے سِوا جو اُس کے خَیمہ کے سامنے ہے سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور ذبِیحہ کے لِئے کوئی مذبح بنائیں۔