9. افرائِیم کا بھی دارُالسّلطنت سامرِ یہ ہی ہو گا اورسامرِ یہ کا سردار رملیا ہ کا بیٹا ۔اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے تو یقِیناً تُم بھی قائِم نہ رہو گے۔
10. پِھر خُداوند نے آخز سے فرمایا۔
11. خُداوند اپنے خُدا سے کوئی نِشان طلب کر خواہ نِیچے پاتال میں خواہ اُوپر بُلندی پر۔
12. لیکن آخز نے کہا کہ مَیں طلب نہیں کرُوں گا اور خُداوندکو نہیں آزماؤُں گا۔
13. تب اُس نے کہا اَے داؤُد کے خاندان اب سُنو! کیا تُمہارااِنسان کو بیزار کرنا کوئی ہلکی بات ہے کہ میرے خُداکو بھی بیزار کرو گے؟۔
14. لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا ۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کانام عِمّانُوایل رکھّے گی۔
15. وہ دہی اور شہد کھائے گا جب تک کہ وہ نیکی اور بدی کے ردّ و قبُول کے قابِل نہ ہو۔
16. پر اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا نیکی اور بدی کے ردّ وقبُول کے قابِل ہو یہ مُلک جِس کے دونوں بادشاہوں سے تُجھ کونفرت ہے وِیران ہو جائے گا۔
17. خُداوند تُجھ پر اور تیرے لوگوں اور تیرے باپ کے گھرانے پر اَیسے دِن لائے گا جَیسے اُس دِن سے جب افرائِیم یہُودا ہ سے جُدا ہُؤا آج تک کبھی نہ لایا یعنی شاہِ اسُور کے دِن۔
18. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند مِصر کی نہروں کے اُس سِرے پر سے مکِھّیوں کو اور اسُور کے مُلک سے زنبُوروں کو سُسکار کر بُلائے گا۔