7. اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اِس کو پائیداری نہیں بلکہ اَیسا ہو بھی نہیں سکتا۔
8. کیونکہ ارام کا دارُالسّلطنت دمِشق ہی ہو گا اوردمِشق کا سردار رضِین اور پَینسٹھ برس کے اندر افرائِیم اَیسا کٹ جائے گا کہ قَوم نہ رہے گا۔
9. افرائِیم کا بھی دارُالسّلطنت سامرِ یہ ہی ہو گا اورسامرِ یہ کا سردار رملیا ہ کا بیٹا ۔اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے تو یقِیناً تُم بھی قائِم نہ رہو گے۔
10. پِھر خُداوند نے آخز سے فرمایا۔
11. خُداوند اپنے خُدا سے کوئی نِشان طلب کر خواہ نِیچے پاتال میں خواہ اُوپر بُلندی پر۔
12. لیکن آخز نے کہا کہ مَیں طلب نہیں کرُوں گا اور خُداوندکو نہیں آزماؤُں گا۔
13. تب اُس نے کہا اَے داؤُد کے خاندان اب سُنو! کیا تُمہارااِنسان کو بیزار کرنا کوئی ہلکی بات ہے کہ میرے خُداکو بھی بیزار کرو گے؟۔
14. لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا ۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کانام عِمّانُوایل رکھّے گی۔