20. اُسی روز خُداوند اُس اُسترے سے جو دریایِ فرات کے پار سے کِرایہ پر لِیا یعنی اسُور کے بادشاہ سے سراور پاؤں کے بال مُونڈے گا اور اِس سے داڑھی بھی کُھرچی جائے گی۔
21. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ آدمی صِرف ایک گائے اوردو بھیڑیں پالے گا۔
22. اور اُن کے دُودھ کی فراوانی سے لوگ مکھّن کھائیں گے کیونکہ ہر ایک جو اِس مُلک میں بچ رہے گا مکھّن اور شہدہی کھایا کرے گا۔
23. اور اُس وقت یہ حالت ہو جائے گی کہ ہر جگہ ہزاروں رُوپیہ کے تاکِستانوں کی جگہ خاردار جھاڑِیاں ہوں گی۔
24. لوگ تِیر اور کمانیں لے کر وہاں آئیں گے کیونکہ تمام مُلک کانٹوں اور جھاڑیوں سے پُر ہو گا۔
25. مگر اُن سب پہاڑیوں پر جو کُدالی سے کھودی جاتی تِھیں جھاڑیوں اور کانٹوں کے خَوف سے تُو پِھر نہ چڑھے گا لیکن وہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کی چراگاہ ہوں گی۔