6. وادی کے چِکنے پتّھر تیرا بخرہ ہیں ۔ وُہی تیرا حِصّہ ہیں ۔ ہاں تُو نے اُن کے لِئے تپاون دِیا اور ہدیہ چڑھایاہے ۔ کیا مُجھے اِن کاموں سے تسکِین ہو گی؟۔
7. ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر تُو نے اپنا بِستر بِچھایاہے اور اُسی پر ذبِیحہ ذبح کرنے کو چڑھ گئی۔
8. اور تُو نے دروازوں اور چَوکھٹوں کے پِیچھے اپنی یادگارکی علامتیں نصب کِیں اور تُو میرے سِوا دُوسرے کے آگے بے پردہ ہُوئی ۔ ہاں تُو چڑھ گئی اور تُو نے اپنا بِچھَونابھی بڑا بنایا اور اُن کے ساتھ عہد کر لِیا ہے ۔ تُو نے اُن کے بِستر کو جہاں دیکھا پسند کِیا۔
9. تُو خُوشبُو لگا کر بادشاہ کے حضُور چلی گئی اور اپنے آپ کو خُوب مُعطّر کِیا اور اپنے ایلچی دُور دُور بھیجے بلکہ تُو نے اپنے آپ کو پاتال تک پست کِیا۔
10. تُو اپنے سفر کی درازی سے تھک گئی تَو بھی تُو نے نہ کہا کہ اِس سے کُچھ فائِدہ نہیں ۔ تُو نے اپنی قُوّت کی تازگی پائی اِس لِئے تُو افسُردہ نہ ہُوئی۔
11. پس تُو کِس سے ڈری اور کِس کے خَوف سے تُو نے جُھوٹ بولا اور مُجھے یاد نہ کِیا اور خاطِر میں نہ لائی؟ کیا مَیں ایک مُدّت سے خاموش نہیں رہا؟ تَو بھی تُو مُجھ سے نہ ڈری۔
12. مَیں تیری صداقت کو اور تیرے کاموں کو فاش کرُوں گااور اُن سے تُجھے کُچھ نفع نہ ہوگا۔