33. سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔
34. بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔
35. کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حمِایت کرکے اِسے بچاؤُں گا۔۔
36. پس خُداوند کے فرِشتہ نے اسُوریوں کی لشکر گاہ میں جا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی جان سے مار ڈالے اورصُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔
37. تب شاہِ اسُور سنحیرِ ب کُوچ کر کے وہاں سے چلاگیا اور لَوٹ کر نِینو ہ میں رہنے لگا۔
38. اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُو ک کے مندِر میں پُوجا کررہا تھا تو ادرمّلک اورشَراضر اُس کے بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور ارارا ط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّو ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔