1. تُجھ پر افسوس کہ تُو غارت کرتا ہے اور غارت نہ کِیا گیا تھا! تُو دغابازی کرتا ہے اور کِسی نے تُجھ سے دغابازی نہ کی تھی ۔ جب تُو غارت کر چُکے گا تو تُو غارت کِیاجائے گا اور جب تُو دغابازی کر چُکے گا تو اَور لوگ تُجھ سے دغابازی کریں گے۔
2. اَے خُداوند! ہم پر رحم کر کیونکہ ہم تیرے مُنتظِرہیں ۔ تُو ہر صُبح اُن کا بازُو ہو اور مُصِیبت کے وقت ہماری نجات۔
3. ہنگامہ کی آواز سُنتے ہی لوگ بھاگ گئے ۔ تیرے اُٹھتے ہی قَومیں تِتّربِتّر ہو گئِیں۔
4. اور تُمہاری لُوٹ کا مال اُسی طرح بٹورا جائے گا جِس طرح کِیڑے بٹور لیتے ہیں ۔ لوگ اُس پر ٹِڈّی کی طرح ٹُوٹ پڑیں گے۔
5. خُداوند سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتا ہے ۔ اُس نے عدالت اور صداقت سے صِیُّون کو معمُور کر دِیا ہے۔
6. اور تیرے زمانہ میں امن ہو گا ۔ نجات و حِکمت اور دانِش کی فراوانی ہو گی ۔ خُداوند کا خَوف اُس کا خزانہ ہے۔
7. دیکھ اُن کے بہادُر باہر فریاد کرتے ہیں اور صُلح کے ایلچی پُھوٹ پُھوٹ کر روتے ہیں۔
8. شاہراہیں سُنسان ہیں ۔ کوئی چلنے والا نہ رہا ۔ اُس نے عہد شِکنی کی ۔ شہروں کو حقِیر جانا اور اِنسان کوحِساب میں نہیں لاتا۔
9. زمِین کُڑھتی اور مُرجھاتی ہے ۔ لُبنا ن رُسوا ہُؤااور مُرجھا گیا ۔ شارُو ن بیابان کی مانِند ہے ۔ بسن اور کرمِل بے برگ ہو گئے۔
10. خُداوند فرماتا ہے اب مَیں اُٹھوں گا ۔ اب مَیں سرفرازہُوں گا ۔ اب مَیں سر بُلند ہُوں گا۔