13. پس خُداوند فرماتا ہے چُونکہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں کیونکہ میرا خَوف جو اِن کو ہُؤافقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُؤا۔
14. اِس لِئے مَیں اِن لوگوں کے ساتھ عِجیب سلُوک کرُوں گاجو حَیرت انگیز اور تعجُّب خیز ہو گا اور اِن کے عاقِلوں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔
15. اُن پر افسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چُھپاتے ہیں ۔ جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کَون ہم کو دیکھتا ہے؟ کَون ہم کو پہچانتا ہے؟۔
16. آہ! تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابرگِنا جائے گا یا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟۔
17. کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لُبنا ن شاداب مَیدان ہو جائے گاا اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا؟۔
18. اور اُس وقت بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔
19. تب مِسکِین خُداوند مَیں زِیادہ خُوش ہوں گے اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔