1. دمِشق کی بابت بارِ نبُوّت۔دیکھو دمِشق اب تو شہر نہ رہے گا بلکہ کھنڈر کا ڈھیرہو گا۔
2. عروعیر کی بستِیاں وِیران ہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گی ۔ وہ وہاں بَیٹھیں گے اور کوئی اُن کے ڈرانے کو بھی وہاں نہ ہو گا۔
3. اور افرائِیم میں کوئی قلعہ نہ رہے گا ۔ دمِشق اورارام کے بقِیّہ سے سلطنت جاتی رہے گی ۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے جو حال بنی اِسرائیل کی شَوکت کا ہُؤا وُہی اُن کا ہو گا۔
4. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ یعقُو ب کی حشمت گھٹ جائے گی اور اُس کا چربی دار بدن دُبلا ہو جائے گا۔
5. یہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی کھڑے کھیت کاٹ کر غلّہ جمع کرے اور اپنے ہاتھ سے بالیں توڑے بلکہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی رفائِیم کی وادی میں خوشہ چِینی کرے۔
6. خُداوند اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے کہ تب اُس کا بقِیّہ بُہت ہی تھوڑا ہو گا جَیسے زَیتُون کے درخت کا جب وہ ہِلایا جائے یعنی دو تِین دانے چوٹی کی شاخ پر۔ چار پانچ پَھل والے درخت کی بیرُونی شاخوں پر۔
7. اُس روز اِنسان اپنے خالِق کی طرف نظر کرے گا اور اُس کی آنکھیں اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف دیکھیں گی۔
8. اور وہ مذبحوں یعنی اپنے ہاتھ کے کام پر نظر نہ کرے گا اور اپنی دستکاری یعنی یسِیرتوں اور بُتوں کی پروا نہ کرے گا۔