4. پہاڑوں میں ایک ہجُوم کا شور ہے ۔ گویا بڑے لشکر کا!مملکتوں کی قَوموں کے اِجتماع کا غَوغا ہے! ربُّ الافواج جنگ کے لِئے لشکر جمع کرتا ہے۔
5. وہ دُور مُلک سے آسمان کی اِنتِہا سے آتے ہیں ۔ ہاں خُداوند اور اُس کے قہر کے ہتھیار تاکہ تمام مُلک کوبرباد کریں۔
6. اب تُم واوَیلا کرو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔
7. اِس لِئے سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دِل پِگھل جائے گا۔
8. اور وہ ہِراسان ہوں گے جان کنی اور غمگِینی اُن کو آ لے گی ۔ وہ اَیسے درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے عَورت زِہ کی حالت میں ۔ وہ سراسِیمہ ہو کر ایک دُوسرے کا مُنہ دیکھیں گے اور اُن کے چِہرے شُعلہ نُما ہوں گے۔
9. دیکھو خُداوند کا وہ دِن آتا ہے جو غضب میں اور قہرِشدِید میں سخت درشت ہے تاکہ مُلک کو وِیران کرے اور گُنہگاروں کو اُس پر سے نیست و نابُود کر دے۔
10. کیونکہ آسمان کے سِتارے اور کواکِب بے نُور ہو جائیں گے اور سُورج طلُوع ہوتے ہوتے تارِیک ہو جائے گا اور چانداپنی رَوشنی نہ دے گا۔