11. اور مَیں جہان کو اُس کی بُرائی کے سبب سے اور شرِیروں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں مغرُوروں کا غرُور نیست اور ہَیبت ناک لوگوں کا گھمنڈ پست کر دُوں گا۔
12. مَیں آدمی کو خالِص سونے سے بلکہ اِنسان کو اوفِیر کے کُندن سے بھی کم یاب بناؤُں گا۔
13. اِس لِئے مَیں آسمانوں کو لرزاؤُں گا اور ربُّ الافواج کے غضب سے اور اُس کے قہرِ شدِید کے روز زمِین اپنی جگہ سے جھٹکی جائے گی۔
14. اور یُوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہُوئے آہُو اور لاوارِث بھیڑوں کی مانِند ہوں گے۔ اُن میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔
15. ہر ایک جو مِل جائے آر پار چھیدا جائے گا اور ہر ایک جو پکڑا جائے تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔
16. اور اُن کے بال بچّے اُن کی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہوں گے ۔ اُن کے گھر لُوٹے جائیں گے اور اُن کی عَورتوں کی بے حُرمتی ہو گی۔
17. دیکھو مَیں مادِیوں کو اُن کے خِلاف برانگیختہ کرُوں گاجو چاندی کو خاطِر میں نہیں لاتے اور سونے سے خُوش نہیں ہوتے۔
18. اُن کی کمانیں جوانوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالیں گی اوروہ شِیر خواروں پر ترس نہ کھائیں گے اور چھوٹے بچّوں پررحم کی نظر نہ کریں گے۔