19. اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔
20. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُو ب کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداونداِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔
21. ایک بقِیّہ یعنی یعقُو ب کا بقِیّہ خُدایئ قادِر کی طرف پِھرے گا۔
22. کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔
23. کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔
24. لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگوجو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو ۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصر کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔
25. لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گااور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔
26. کیونکہ ربُّ الافواج مِدیا ن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عور یب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا ۔ ہاں وہ اُسے مِصر کی طرح اُٹھائے گا۔
27. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گااور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔
28. وہ عیّات میں آیا ہے ۔ مجرو ن میں سے ہو کر گُذر گیا ۔ اُس نے اپنا اسباب مِکما س میں رکھّا ہے۔