10. جِس طرح میرے ہاتھ نے بُتوں کی مملکتیں حاصِل کِیں جِن کی کھودی ہُوئی مُورتیں یروشلیِم اور سامر یہ کی مُورتوں سے کہِیں بِہتر تِھیں۔
11. کیا جَیسا مَیں نے سامر یہ سے اور اُس کے بُتوں سے کِیاوَیسا ہی یروشلیِم اور اُس کے بُتوں سے نہ کرُوں گا؟۔
12. لیکن یُوں ہو گا کہ جب خُداوند کوہِ صِیُّون پر اوریروشلیِم میں اپنا سب کام کر چُکے گا ۔ تب (وہ فرماتا ہے) مَیں شاہِ اسُور کو اُس کے گُستاخ دِل کے ثمرہ کی اور اُس کی بُلند نظری اور گھمنڈ کی سزا دُوں گا۔
13. کیونکہ وہ کہتا ہے مَیں نے اپنے زورِ بازُو سے اور اپنی دانِش سے یہ کِیا ہے کیونکہ مَیں دانِش مند ہُوں۔ ہاں مَیں نے قَوموں کی حدُود کو سرکا دِیا اور اُن کے خزانے لُوٹ لِئے اور مَیں نے جنگی مَرد کی مانِند تخت نشِینوں کو اُتار دِیا۔
14. اور میرے ہاتھ نے لوگوں کی دَولت کو گھونسلے کی طرح پایا اور جَیسے کوئی اُن انڈوں کو جو مترُوک پڑے ہوں سمیٹ لے وَیسے ہی مَیں ساری زمِین پر قابِض ہُؤا اورکِسی کو یہ جُرأت نہ ہُوئی کہ پر ہِلائے یا چونچ کھولے یا چہچہائے۔
15. کیا کُلہاڑا اُس کے رُوبرُو جو اُس سے کاٹتا ہے لاف زنی کرے گا؟ کیا اَرّہ اَرّہ کش کے سامنے شیخی مارے گا؟ گویاعصا اپنے اُٹھانے والے کو حرکت دیتا ہے اور چھڑی آدمی کو اُٹھاتی ہے۔
16. اِس سبب سے خُداوند ربُّ الافواج اُس کے فربَہ جوانوں پر لاغری بھیجے گا اور اُس کی شَوکت کے نِیچے ایک سوزِش آگ کی سوزِش کی مانِند بھڑکائے گا۔
17. بلکہ اِسرائیل کا نُور ہی آگ بن جائے گا اور اُس کاقُدُّوس ایک شُعلہ ہو گا اور وہ اُس کے خس و خار کو ایک دِن میں جلا کر بھسم کر دے گا۔
18. اور اُس کے بَن اور باغ کی خُوش نُمائی کو بِالکُل نیست و نابُود کر دے گا اور وہ اَیسا ہو جائے گا جَیسا کوئی مرِیض جو غش کھائے۔
19. اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔
20. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُو ب کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداونداِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔
21. ایک بقِیّہ یعنی یعقُو ب کا بقِیّہ خُدایئ قادِر کی طرف پِھرے گا۔
22. کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔
23. کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔
24. لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگوجو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو ۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصر کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔
25. لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گااور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔
26. کیونکہ ربُّ الافواج مِدیا ن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عور یب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا ۔ ہاں وہ اُسے مِصر کی طرح اُٹھائے گا۔
27. اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گااور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔
28. وہ عیّات میں آیا ہے ۔ مجرو ن میں سے ہو کر گُذر گیا ۔ اُس نے اپنا اسباب مِکما س میں رکھّا ہے۔