1. اُن پر افسوس جو بے اِنصافی سے فَیصلے کرتے ہیں اوراُن پر جو ظُلم کی رُوبکاریں لِکھتے ہیں۔
2. تاکہ مِسکِینوں کو عدالت سے محرُوم کریں اور جو میرے لوگوں میں مُحتاج ہیں اُن کا حق چِھین لیں اور بیواؤں کو لُوٹیں اور یتِیم اُن کا شِکار ہوں!۔
3. سو تُم مُطالبہ کے دِن اور اُس خرابی کے دِن جو دُورسے آئے گی کیا کرو گے؟ تُم کُمک کے لِئے کِس کے پاس دَوڑوگے؟ اور تُم اپنی شَوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟۔
4. وہ قَیدِیوں میں گُھسیں گے اور مقتُولوں کے نِیچے چُھپیں گے۔ باوُجُود اِسکے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔ شاہِ اسُور خُدا کا آلہئ کارہے
5. اسُور یعنی میرے قہر کے عصا پر افسوس! جو لٹھ اُس کے ہاتھ میں ہے سو میرے قہر کا ہتھیار ہے۔
6. مَیں اُسے ایک رِیاکار قَوم پر بھیجُوں گا اور اُن لوگوں کی مُخالفت میں جِن پر میرا قہر ہے مَیں اُسے حُکمِ قطعی دُوں گا کہ مال لُوٹے اور غنِیمت لے لے اور اُن کو بازاروں کی کِیچڑ کی مانِند لتاڑے۔
7. لیکن اُس کا یہ خیال نہیں ہے اور اُس کے دِل میں یہ خواہِش نہیں کہ اَیسا کرے بلکہ اُس کا دِل یہ چاہتا ہے کہ قتل کرے اور بُہت سی قَوموں کو کاٹ ڈالے۔