یرمِیاہ 49:1-5 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. بنی عمُّون کی بابت :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا اِسرائیل کے بیٹے نہیں ہیں؟ کیا اُس کا کوئی وارِث نہیں؟ پِھر مِلکو م نے کیوں جد پر قبضہ کر لِیا اور اُس کے لوگ اُس کے شہروں میں کیوں بستے ہیں؟۔

2. اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں بنی عمُّون کے ربّہ میں لڑائی کا ہُلڑ برپا کرُوں گا اور وہ کھنڈر ہو جائے گا اور اُس کی بیٹِیاں آگ سے جلائی جائیں گی ۔ تب اِسرائیل اُن کا جو اُس کے وارِث بن بَیٹھے تھے وارِث ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔

3. اَے حسبُو ن واوَیلا کر کہ عَی برباد کی گئی ۔ اَے ربّہ کی بیٹِیو چِلاّؤ اور ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو اور اِحاطوں میں اِدھر اُدھر دَوڑو کیونکہ مِلکو م اَسِیری میں جائے گا اور اُس کے کاہِن اور اُمرا بھی ساتھ جائیں گے۔

4. تُو کیوں وادِیوں پر فخر کرتی ہے؟ تیری وادی سیراب ہے ۔ اَے برگشتہ بیٹی تُو اپنے خزانوں پر تکیہ کرتی ہے کہ کَون مُجھ تک آ سکتا ہے؟۔

5. دیکھ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تیرے سب اِردگِرد والوں کا خَوف تُجھ پر غالِب کرُوں گا اور تُم میں سے ہر ایک آگے ہانکا جائے گا اور کوئی نہ ہو گا جو آوارہ پِھرنے والوں کو جمع کرے۔

یرمِیاہ 49