یرمِیاہ 46:1-12 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. خُداوند کا کلام جو یَرمِیا ہ نبی پر اقوام کی بابت نازِل ہُؤا۔

2. مِصر کی بابت :۔ شاہِ مِصر فرعَون نِکو ہ کی فَوج کی بابت جو دریایِ فُرا ت کے کنارے پر کرکمِیس میں تھی جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے چَوتھے برس میں شِکست دی۔

3. سِپر اور ڈھال کو تیّار کرواور لڑائی پر چلے آؤ۔

4. گھوڑوں پر ساز لگاؤ ۔اَے سوارو! تُم سوار ہو اور خَود پہن کر نِکلو۔نیزوں کو صَیقل کرو۔بکتر پہنو۔

5. مَیں اُن کو گھبرائے ہُوئے کیوں دیکھتا ہُوں؟وہ پلٹ گئے۔ اُن کے بہادُروں نے شِکستکھائی ۔وہ بھاگ نِکلے اور پِیچھے پِھر کر نہیں دیکھتےکیونکہ چاروں طرف خَوف ہے خُداوند فرماتا ہے۔

6. نہ سبُکپا بھاگنے پائے گانہ بہادُر بچ نِکلے گا ۔شِمال میں دریایِ فُرا ت کے کنارے اُنہوں نےٹھوکر کھائی اور گِر پڑے۔

7. یہ کَون ہے جو دریایِ نِیل کی مانِند بڑھا چلا آتا ہے۔جِس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے؟۔

8. مِصر نِیل کی طرح اُٹھتا ہے اور اُس کا پانی سَیلابکی مانِند مَوجزن ہےاور وہ کہتا ہے کہ مَیں چڑُھوں گا اور زمِین کو چُھپالُوں گا ۔مَیں شہروں کو اور اُن کے باشِندوں کو نیست کردُوں گا۔

9. گھوڑے برانگیختہ ہوں ۔ رتھ ہوا ہو جائیںاور کُو ش و فُو ط کے بہادُر جو سِپر بردار ہیںاور لُودی جو کمان کشی اور تِیر اندازی میں ماہِرہیں نِکلیں۔

10. کیونکہ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا دِنیعنی اِنتقام کا روز ہےتاکہ وہ اپنے دُشمنوں سے اِنتقام لے ۔پس تلوار کھا جائے گی اور سیر ہو گیاور اُن کے خُون سے مست ہو گیکیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کے لِئے شِمالیسرزمِین میںدریایِ فُرا ت کے کنارے ایک ذبِیحہ ہے۔

11. اَے کُنواری دُخترِ مِصر ! جِلعاد کو چڑھ جا اوربلسان لے ۔تُو بے فائِدہ طرح طرح کی دوائیں اِستعمالکرتی ہے ۔تُو شِفا نہ پائے گی۔

12. قَوموں نے تیری رُسوائی کا حال سُنااور زمِین تیرے نالہ سے معمُور ہو گئیکیونکہ بہادُر ایک دُوسرے سے ٹکرا کر باہمگِر گئے۔

یرمِیاہ 46