5. کہ مَیں نے زمِین کو اور اِنسان و حَیوان کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اپنی بڑی قُدرت اور بُلند بازُو سے پَیدا کِیا اور اُن کو جِسے مَیں نے مُناسِب جانا بخشا۔
6. اور اب مَیں نے یہ سب مملکتیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکد نضر کے قبضہ میں کر دی ہیں اور مَیدان کے جانور بھی اُسے دِئے کہ اُس کے کام آئیں۔
7. اور سب قَومیں اُس کی اور اُس کے بیٹے اور اُس کے پوتے کی خِدمت کریں گی جب تک کہ اُس کی مملکت کا وقت نہ آئے ۔ تب بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُس سے خِدمت کروائیں گے۔
8. اور خُداوند فرماتا ہے جو قَوم اور جو سلطنت اُس کی یعنی شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت نہ کرے گی اور اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے نہ جُھکائے گی اُس قَوم کو مَیں تلوار اور کال اور وبا سے سزا دُوں گا یہاں تک کہ مَیں اُس کے ہاتھ سے اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔
9. پس تُم اپنے نبِیوں اور غَیب دانوں اور خواب بِینوں اور شگُونِیوں اور جادُوگروں کی نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری نہ کرو گے۔
10. کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ تُم کو تُمہارے مُلک سے آوارہ کریں اور مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم ہلاک ہو جاؤ۔
11. پر جو قَوم اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ دے گی اور اُس کی خِدمت کرے گی اُس کو مَیں اُ س کی مملکت میں رہنے دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور وہ اُس میں کھیتی کرے گی اور اُس میں بسے گی۔
12. اور اِن سب باتوں کے مُطابِق مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کلام کِیا اور کہا کہ اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ کر اُس کی اور اُس کی قَوم کی خِدمت کرو اور زِندہ رہو۔
13. تُو اور تیرے لوگ تلوار اور کال اور وبا سے کیوں مَرو گے جَیسا کہ خُداوند نے اُس قَوم کی بابت فرمایا ہے جو شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرے گی؟۔
14. اور اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرو گے کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔
15. کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا پر وہ میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم اُن نبِیوں کے ساتھ جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ہلاک ہو جاؤ۔
16. مَیں نے کاہِنوں سے اور اُن سب لوگوں سے بھی مُخاطِب ہو کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنے نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خُداوند کے گھر کے ظرُوف اب تھوڑی ہی دیر میں بابل سے واپس آ جائیں گے ۔ کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔
17. اُن کی نہ سُنو ۔ شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری کرو اور زِندہ رہو ۔ یہ شہر کیوں وِیران ہو؟۔