7. پر خُداوند فرماتا ہے تُم نے میری نہ سُنی تاکہ اپنے ہاتھوں کے کاموں سے اپنے زِیان کے لِئے مُجھے غضب ناک کرو۔
8. اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے میری بات نہ سُنی۔
9. دیکھو مَیں تمام شِمالی قبائِل کو اور اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدر ضر کو بُلا بھیجُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اِس مُلک اور اِس کے باشِندوں پر اور اِن سب قَوموں پر جو آس پاس ہیں چڑھا لاؤُں گا اور اِن کو بِالکُل نیست و نابُود کر دُوں گا اور اِن کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا اور ہمیشہ کے لِئے وِیران کرُوں گا۔
10. بلکہ مَیں اِن میں سے خُوشی و شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز چکّی کی آواز اور چراغ کی رَوشنی مَوقُوف کر دُوں گا۔
11. اور یہ ساری سرزمِین وِیرانہ اور حَیرانی کا باعِث ہو جائے گی اور یہ قَومیں ستّر برس تک شاہِ بابل کی غُلامی کریں گی۔
12. خُداوند فرماتا ہے جب ستّر برس پُورے ہوں گے تو مَیں شاہِ بابل کو اور اُس قَوم کو اورکسدیوں کے مُلک کو اُن کی بدکرداری کے سبب سے سزا دُوں گا اور مَیں اُسے اَیسا اُجاڑُوں گا کہ ہمیشہ تک وِیران رہے۔