6. اور غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرو کہ اُن کی عِبادت و پرستِش کرو اور اپنے ہاتھوں کے کاموں سے مُجھے غضب ناک نہ کرو اور مَیں تُم کو کُچھ ضرر نہ پُہنچاؤُں گا۔
7. پر خُداوند فرماتا ہے تُم نے میری نہ سُنی تاکہ اپنے ہاتھوں کے کاموں سے اپنے زِیان کے لِئے مُجھے غضب ناک کرو۔
8. اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے میری بات نہ سُنی۔
9. دیکھو مَیں تمام شِمالی قبائِل کو اور اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدر ضر کو بُلا بھیجُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اِس مُلک اور اِس کے باشِندوں پر اور اِن سب قَوموں پر جو آس پاس ہیں چڑھا لاؤُں گا اور اِن کو بِالکُل نیست و نابُود کر دُوں گا اور اِن کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا اور ہمیشہ کے لِئے وِیران کرُوں گا۔
10. بلکہ مَیں اِن میں سے خُوشی و شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز چکّی کی آواز اور چراغ کی رَوشنی مَوقُوف کر دُوں گا۔
11. اور یہ ساری سرزمِین وِیرانہ اور حَیرانی کا باعِث ہو جائے گی اور یہ قَومیں ستّر برس تک شاہِ بابل کی غُلامی کریں گی۔
12. خُداوند فرماتا ہے جب ستّر برس پُورے ہوں گے تو مَیں شاہِ بابل کو اور اُس قَوم کو اورکسدیوں کے مُلک کو اُن کی بدکرداری کے سبب سے سزا دُوں گا اور مَیں اُسے اَیسا اُجاڑُوں گا کہ ہمیشہ تک وِیران رہے۔
13. اور مَیں اُس مُلک پر اپنی سب باتیں جو مَیں نے اُس کی بابت کہِیں یعنی وہ سب جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں جو یَرمِیا ہ نے نبُوّت کر کے سب قَوموں کو کہہ سُنائِیں پُوری کرُوں گا۔
14. کہ اُن سے ہاں اُن ہی سے بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ غُلام کی سی خِدمت لیں گے ۔ تب مَیں اُن کے اَعمال کے مُطابِق اور اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابِق اُن کو بدلہ دُوں گا۔
15. چُونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے مُجھے فرمایا کہ غضب کی مَے کا یہ پِیالہ میرے ہاتھ سے لے اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں پِلا۔
16. کہ وہ پِئیں اور لڑکھڑائیں اور اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں اُن کے درمِیان چلاؤُں گا بے حواس ہوں۔
17. اِس لِئے مَیں نے خُداوند کے ہاتھ سے وہ پِیالہ لِیا اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس خُداوند نے مُجھے بھیجا تھا پِلایا۔
18. یعنی یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں کو اور اُس کے بادشاہوں اور اُمرا کو تاکہ وہ برباد ہوں اور حَیرانی اور سُسکار اور لَعنت کا باعِث ٹھہریں جَیسے اب ہیں۔