15. چُونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے مُجھے فرمایا کہ غضب کی مَے کا یہ پِیالہ میرے ہاتھ سے لے اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں پِلا۔
16. کہ وہ پِئیں اور لڑکھڑائیں اور اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں اُن کے درمِیان چلاؤُں گا بے حواس ہوں۔
17. اِس لِئے مَیں نے خُداوند کے ہاتھ سے وہ پِیالہ لِیا اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس خُداوند نے مُجھے بھیجا تھا پِلایا۔
18. یعنی یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں کو اور اُس کے بادشاہوں اور اُمرا کو تاکہ وہ برباد ہوں اور حَیرانی اور سُسکار اور لَعنت کا باعِث ٹھہریں جَیسے اب ہیں۔
19. شاہِ مِصر فِرعو ن کو اور اُس کے مُلازِموں اور اُسکے اُمرا اور اُس کے سب لوگوں کو۔
20. اورسب مِلے جُلے لوگوںاور عُوض کی زمِین کے سب بادشاہوںاور فلِستِیوں کی سرزمِین کے سب بادشاہوںاور اسقلُو ن اور غزّہ اور عقرُو ن اوراشدُود کےباقی لوگوں کو۔
21. ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون کو۔
22. اور صُور کے سب بادشاہوں اور صَیدا کے سببادشاہوںاور سمُندر پار کے بحری مُمالِک کے بادشاہوں کو۔
23. ددان اور تیما اور بُوزاور اُن سب کو جو گاودُم داڑھی رکھتے ہیں۔
24. اور عرب کے سب بادشاہوںاور اُن مِلے جُلے لوگوں کے سب بادشاہوں کو جوبیابان میں بستے ہیں۔
25. اور زِمر ی کے سب بادشاہوں اور عیلا م کے سببادشاہوں اور مادَی کے سب بادشاہوں کو۔
26. اور شِمال کے سب بادشاہوں کو جو نزدِیک اور جودُور ہیں ایک دُوسرے کے ساتھاور دُنیا کی سب سلطنتوں کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اور اُن کے بعد شیشک کا بادشاہ پِئے گا۔
27. اور تُو اُن سے کہے گا کہ اِسرائیل کا خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم پِیو اور مست ہو اور قَے کرو اور گِر پڑو اور پِھر نہ اُٹھو ۔ اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا۔
28. اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ پِینے کو تیرے ہاتھ سے پِیالہ لینے سے اِنکار کریں تو اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً تُم کو پِینا ہو گا۔
29. کیونکہ دیکھ مَیں اِس شہر پر جو میرے نام سے کہلاتا ہے آفت لانا شرُوع کرتا ہُوں اور کیا تُم صاف بے سزا چُھوٹ جاؤ گے؟ تُم بے سزا نہ چُھوٹو گے کیونکہ مَیں زمِین کے سب باشِندوں پر تلوار کو طلب کرتا ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔