9. نبِیوں کی بابت ۔ میرا دِل میرے اندر ٹُوٹ گیا ۔میری سب ہڈِّیاں تھرتھراتی ہیں ۔خُداوند اور اُس کے پاک کلام کے سبب سےمَیں متوالا سا ہُوںاور اُس شخص کی مانِند جو مَے سے مغلُوب ہو۔
10. یقِیناً زمِین بدکاروں سے پُر ہے ۔لَعنت کے سبب سے زمِین ماتم کرتی ہے ۔مَیدان کی چراگاہیں سُوکھ گئِیںکیونکہ اُن کی روِش بُری اور اُن کا زور ناحق ہے۔
11. کہ نبی اور کاہِن دونوں ناپاک ہیں ۔ہاں مَیں نے اپنے گھر کے اندر اُن کی شرارت دیکھیخُداوند فرماتا ہے۔
12. اِس لِئے اُن کے راہ اُن کے حق میں اَیسی ہو گیجَیسے تارِیکی میں پِھسلنی جگہ ۔وہ اُس میں رگیدے جائیں گے اور وہاںگِریں گےکیونکہ خُداوند فرماتا ہےمَیں اُن پر بلا لاؤُں گایعنی اُن کی سزا کا سال۔
13. اور مَیں نے سامرِ یہ کے نبِیوں میں حماقتدیکھی ہےاُنہوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کیاور میری قَوم اِسرائیل کو گُمراہ کِیا۔
14. مَیں نے یروشلیِم کے نبِیوں میں بھی ایک ہَولناکبات دیکھی ۔وہ زِنا کار جُھوٹ کے پیرَواور بدکاروں کے حامی ہیںیہاں تک کہ کوئی اپنی شرارت سے باز نہیں آتا ۔وہ سب میرے نزدِیک سدُو م کی مانِند اور اُسکے باشِندے عمُور ہ کی مانِند ہیں۔
15. اِسی لِئے ربُّ الافواج نبِیوں کی بابت یُوں فرماتا ہے کہدیکھ مَیں اُن کو ناگدَونا کِھلاؤُں گااور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گاکیونکہ یروشلیِم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میںبے دِینی پَھیلی ہے۔
16. ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ۔ وہ تُم کو بطالت کی تعلیِم دیتے ہیں ۔ وہ اپنے دِلوں کے اِلہام بیان کرتے ہیں نہ کہ خُداوند کے مُنہ کی باتیں۔