32. خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں اُن کا مُخالِف ہُوں جو جُھوٹے خوابوں کو نبُوّت کہتے اور بیان کرتے ہیں اور اپنی جُھوٹی باتوں سے اور لافزنی سے میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں لیکن مَیں نے نہ اُن کو بھیجا نہ حُکم دِیا اِس لِئے اِن لوگوں کو اُن سے ہرگِز فائِدہ نہ ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔
33. اور جب یہ لوگ یا نبی یا کاہِن تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند کی طرف سے بارِنبُوت کیا ہے؟ تب تُو اُن سے کہنا کَون سا بارِ نبُوّت! خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو پھینک دُوں گا۔
34. اور نبی اور کاہِن اور لوگوں میں سے جو کوئی کہے خُداوندکی طرف سے بارِنبُوّت مَیں اُس شخص کو اور اُس کے گھرانے کو سزا دُوں گا۔
35. چاہئے کہ ہر ایک اپنے پڑوسی اور اپنے بھائی سے یُوں کہے کہ خُداوند نے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا ہے؟۔
36. پر خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت کا ذِکر تُم کبھی نہ کرنا اِس لِئے کہ ہر ایک آدمی کی اپنی ہی باتیں اُس پر بار ہوں گی کیونکہ تُم نے زِندہ خُدا ربُّ الافواج ہمارے خُدا کے کلام کو بِگاڑ ڈالا ہے۔
37. تُو نبی سے یُوں کہنا کہ خُداوند نے تُجھے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا؟۔
38. لیکن چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اور مَیں نے تُم کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت نہ کہو۔
39. اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو بِالکُل فراموش کر دُوں گا اور تُم کو اور اِس شہر کو جو مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا۔