یرمِیاہ 23:15-26 Urdu Bible Revised Version (URD)

15. اِسی لِئے ربُّ الافواج نبِیوں کی بابت یُوں فرماتا ہے کہدیکھ مَیں اُن کو ناگدَونا کِھلاؤُں گااور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گاکیونکہ یروشلیِم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میںبے دِینی پَھیلی ہے۔

16. ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ۔ وہ تُم کو بطالت کی تعلیِم دیتے ہیں ۔ وہ اپنے دِلوں کے اِلہام بیان کرتے ہیں نہ کہ خُداوند کے مُنہ کی باتیں۔

17. وہ مُجھے حقِیر جاننے والوں سے کہتے رہتے ہیں خُداوند نے فرمایا ہے کہ تُمہاری سلامتی ہو گی اور ہر ایک سے جو اپنے دِل کی سختی پر چلتا ہے کہتے ہیں کہ تُجھ پر کوئی بلا نہ آئے گی۔

18. پر اُن میں سے کَون خُداوند کی مجلِس میں شامِل ہُؤا کہ اُس کا کلام سُنے اور سمجھے؟ کِس نے اُس کے کلام کی طرف توجُّہ کی اور اُس پر کان لگایا؟۔

19. دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کا طُوفان جاری ہُؤا ہے بلکہ طُوفان کا بگُولا شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔

20. خُداوند کا غضب پِھر مَوقُوف نہ ہو گا جب تک اُسے انجام تک نہ پُہنچائے اور اُس کے دِل کے اِرادہ کو پُورا نہ کرے ۔ تُم آنے والے دِنوں میں اُسے بخُوبی معلُوم کروگے۔

21. مَیں نے اِن نبِیوں کو نہیں بھیجا پر یہ دَوڑتے پِھرے ۔ مَیں نے اِن سے کلام نہیں کِیا پر اِنہوں نے نبُوّت کی۔

22. لیکن اگر وہ میری مجلِس میں شامِل ہوتے تو میری باتیں میرے لوگوں کو سُناتے اور اُن کو اُن کی بُری راہ سے اور اُن کے کاموں کی بُرائی سے باز رکھتے۔

23. خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں نزدِیک ہی کا خُدا ہُوں اور دُور کا خُدا نہیں؟۔

24. کیا کوئی آدمی پوشِیدہ جگہوں میں چُھپ سکتا ہے کہ مَیں اُسے نہ دیکُھوں؟ خُداوند فرماتا ہے کیا زمِین و آسمان مُجھ سے معمُور نہیں ہیں؟ خُداوند فرماتا ہے۔

25. مَیں نے سُنا جو نبِیوں نے کہا جو میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ۔مَیں نے خواب دیکھا۔

26. کب تک یہ نبِیوں کے دِل میں رہے گا کہ جُھوٹی نبُوّت کریں؟ ہاں وہ اپنے دِل کی فریب کاری کے نبی ہیں۔

یرمِیاہ 23