6. اور اَے فشحُور تُو اور تیرا سارا گھرانا اَسِیری میں جاؤ گے اور تُو بابل میں پُہنچے گا اور وہاں مَرے گا اور وہِیں دفن کِیا جائے گا ۔ تُو اور تیرے سب دوست جِن سے تُو نے جُھوٹی نبُو ّت کی۔
7. اَے خُداوند! تُو نے مُجھے ترغِیب دی ہے اور مَیںنے مان لِیا ۔تُو مُجھ سے توانا تھا اور تُو غالِب آیا ۔مَیں دِن بھر ہنسی کا باعِث بنتا ہُوں ۔ ہر ایکمیری ہنسی اُڑاتا ہے۔
8. کیونکہ جب جب مَیں کلام کرتا ہُوں زور سےپُکارتا ہُوں ۔مَیں نے غضب اور ہلاکت کا اِعلان کِیاکیونکہ خُداوند کا کلام دِن بھر میری ملامت اورہنسی کا باعِث ہوتا ہے۔
9. اور اگر مَیں کہُوں کہ مَیں اُس کا ذِکر نہ کرُوں گانہ پِھر کبھی اُس کے نام سے کلام کرُوں گاتو اُس کا کلام میرے دِل میں جلتی آگ کیمانِند ہےجو میری ہڈِّیوں میں پوشِیدہ ہے اور مَیں ضبطکرتے کرتے تھک گیا اور مُجھ سے رہانہیں جاتا۔
10. کیونکہ مَیں نے بُہتوں کی تُہمت سُنی ۔ چاروںطرف دہشت ہے ۔اُس کی شکایت کرو ۔ وہ کہتے ہیں ہم اُس کیشِکایت کریں گے ۔میرے سب دوست میرے ٹھوکر کھانے کےمُنتظِر ہیںاور کہتے ہیں شاید وہ ٹھوکر کھائے ۔تب ہم اُس پر غالِب آئیں گے اور اُس سےبدلہ لیں گے۔
11. لیکن خُداوند مُہِیب بہادُر کی مانِند میری طرف ہے ۔اِس لِئے مُجھے ستانے والوں نے ٹھوکر کھائی اورغالِب نہ آئے ۔وہ نِہایت شرمِندہ ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نےاپنا مقصد نہ پایا ۔اُن کی شرمِندگی ہمیشہ تک رہے گی۔ کبھیفراموش نہ ہو گی۔
12. پس اَے ربُّ الافواج! تُو جو صادِقوں کو آزماتااور دِل و دِماغ کو دیکھتا ہےاُن سے بدلہ لے کر مُجھے دِکھااِس لِئے کہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ پر ظاہِرکِیا ہے۔