12. جب وہ جائیں گے تو مَیں اُن پر اپنا جال پَھیلا دُوں گا ۔ اُن کو ہوا کے پرِندوں کی مانِند نِیچے اُتارُوں گا اورجَیسا اُن کی جماعت سُن چُکی ہے اُن کی تادِیب کرُوں گا۔
13. اُن پر افسوس! کیونکہ وہ مُجھ سے آوارہ ہو گئے ۔ وہ برباد ہوں! کیونکہ وہ مُجھ سے باغی ہُوئے ۔ اگرچہ مَیں اُن کا فِدیہ دینا چاہتا ہُوں وہ میرے خِلاف دروغگوئی کرتے ہیں۔
14. اور وہ حضُورِ قلب کے ساتھ مُجھ سے فریاد نہیں کرتے بلکہ اپنے بِستروں پر پڑے چِلاّتے ہیں ۔ وہ اناج اور مَے کے لِئے تو جمع ہو جاتے ہیں پر مُجھ سے باغی رہتے ہیں۔
15. اگرچہ مَیں نے اُن کی تربِیّت کی اور اُن کو قَوی بازُو کِیا تَو بھی وہ میرے حق میں بداندیشی کرتے ہیں۔
16. وہ رجُوع ہوتے ہیں پر حق تعالیٰ کی طرف نہیں ۔ وہ دغا دینے والی کمان کی مانِند ہیں ۔ اُن کے اُمرا اپنی زُبان کی گُستاخی کے سبب سے تہِ تَیغ ہوں گے ۔ اِس سے مُلکِ مِصر میں اُن کی ہنسی ہو گی۔