5. لیکن اگر اُس کا باپ جِس دِن یہ سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس کی کوئی مَنّت یا کوئی فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے قائِم نہیں رہے گا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے اِجازت نہیں دی۔
6. اور اگر کِسی آدمی سے اُس کی نِسبت ہو جائے حالانکہ اُس کی مَنّتیں یا مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہے اب تک پُوری نہ ہُوئی ہو۔
7. اور اُس کا آدمی یہ حال سُن کر اُس دِن اُس سے کُچھ نہ کہے تو اُس کی مَنّتیں قائِم رہیں گی اور جو باتیں اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہیں وہ بھی قائِم رہیں گی۔
8. لیکن اگر اُس کا آدمی جِس دِن یہ سب سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس نے گویا اُس عَورت کی مَنّت کو اور اُس کے مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات کو جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی تھی توڑ دِیا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔
9. پر بیوہ اور مُطلّقہ کی مَنّتیں اور فرض ٹھہرائی ہُوئی باتیں قائِم رہیں گی۔
10. اور اگر اُس نے اپنے شَوہر کے گھر ہوتے ہُوئے کُچھ مَنّت مانی یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرایا ہو۔
11. اور اُس کا شَوہر یہ حال سُن کر خاموش رہا ہو اور اُسے منع نہ کِیا ہو تو اُس کی مَنّتیں اور سب فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرائے قائِم رہیں گے۔