7. جب فِینحا س بِن الِیعزر بِن ہارُون کاہِن نے یہ دیکھا تو اُس نے جماعت میں سے اُٹھ ہاتھ میں ایک برچھی لی۔
8. اور اُس مَرد کے پِیچھے جا کر خَیمہ کے اندر گُھسا اور اُس اِسرائیلی مَرد اور اُس عَورت دونوں کا پیٹ چھید دِیا ۔ تب بنی اِسرائیل میں سے وبا جاتی رہی۔
9. اور جِتنے اِس وبا سے مَرے اُن کا شُمار چَوبِیس ہزار تھا۔
10. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
11. فِینحا س بِن الِیعزر بِن ہارُون کاہِن نے میرے قہر کو بنی اِسرائیل پر سے ہٹایا کیونکہ اُن کے بِیچ اُسے میرے لِئے غَیرت آئی ۔ اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل کو اپنی غَیرت کے جوش میں نابُود نہیں کِیا۔
12. سو تُو کہہ دے کہ مَیں نے اُس سے اپنا صُلح کا عہد باندھا۔
13. اور وہ اُس کے لِئے اور اُس کے بعد اُس کی نسل کے لِئے کہانت کا دائِمی عہد ہو گا کیونکہ وہ اپنے خُدا کے لِئے غیرت مند ہُؤا اور اُس نے بنی اِسرائیل کے لِئے کفّارہ دِیا۔
14. اُس اِسرائیلی مَرد کا نام جو اُس مِدیانی عَورت کے ساتھ مارا گیا زِمر ی تھا جو سلُو کا بیٹا اور شمعُو ن کے قبِیلہ کے ایک آبائی خاندان کا سردار تھا۔
15. اور جو مِدیانی عَورت ماری گئی اُس کا نام کزبی تھا ۔ وہ صُور کی بیٹی تھی جو مِدیان میں ایک آبائی خاندان کے لوگوں کا سردار تھا۔
16. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
17. مِدیانِیوں کو ستانا اور اُن کو مارنا۔
18. کیونکہ وہ تُم کو اپنے مکر کے دام میں پھنسا کر ستاتے ہیں جَیسا فغُور کے مُعاملہ میں ہُؤا اور کزبی کے مُعاملہ میں بھی ہُؤا جو مِدیا ن کے سردار کی بیٹی اور مِدیانِیوں کی بہن تھی اور فغُور ہی کے مُعاملہ میں وبا کے دِن ماری گئی۔