15. کہ ہمارے باپ دادا مِصر میں گئے اور ہم بُہت مُدّت تک مِصر میں رہے اور مِصرِیوں نے ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے بُرا برتاؤ کِیا۔
16. اور جب ہم نے خُداوند سے فریاد کی تو اُس نے ہماری سُنی اور ایک فرِشتہ کو بھیج کر ہم کو مِصر سے نِکال لے آیا ہے اور اب ہم قادِس شہر میں ہیں جو تیری سرحدکے آخِر میں واقِع ہے۔
17. سو ہم کو اپنے مُلک میں سے ہو کر جانے کی اِجازت دے ۔ ہم کھیتوں اور تاکِستانوں میں سے ہو کر نہیں گُذریں گے اور نہ کُنوؤں کا پانی پِئیں گے ۔ ہم شاہراہ پر چل کر جائیں گے اور دہنے یا بائیں ہاتھ نہیں مُڑیں گے جب تک تیری سرحدسے باہر نِکل نہ جائیں۔
18. پر شاہِ ادُوم نے کہلا بھیجا کہ تُو میرے مُلک سے ہو کر جانے نہیں پائے گا ورنہ مَیں تلوار لے کر تیرا مُقابلہ کرُوں گا۔
19. بنی اِسرائیل نے اُسے پِھر کہلا بھیجا کہ ہم سڑک ہی سڑک جائیں گے اور اگر ہم یا ہمارے چَوپائے تیرا پانی بھی پِئیں تو اُس کا دام دیں گے ۔ ہم کو اَور کُچھ نہیں چاہئے سِوا اِس کے کہ ہم کو پاؤں پاؤں چل کر نِکل جانے دے۔
20. پر اُس نے کہا تُو ہرگِز نِکلنے نہیں پائے گا اور ادُو م اُس کے مُقابلہ کے لِئے بُہت سے آدمی اور ہتھیار لے کر نِکل آیا۔
21. یوں ادُو م نے اِسرا ئیل کو اپنی حدُود سے گُذرنے کا راستہ دینے سے اِنکار کِیا اِس لِئے اِسرا ئیل اُس کی طرف سے مُڑ گیا۔
22. اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت قادِ س سے روانہ ہو کر کوہِ ہور پُہنچی۔
23. اور خُداوند نے کوہِ ہور پر جو ادُو م کی سرحد سے مِلا ہُؤا تھا مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا۔