31. اور تُمہارے بال بچّے جِن کی بابت تُم نے یہ کہا کہ وہ تو لُوٹ کا مال ٹھہریں گے اُن کو مَیں وہاں پُہنچاؤُں گا اور جِس مُلک کو تُم نے حقِیرجانا وہ اُس کی حقِیقت پہچانیں گے۔
32. اور تُمہارا یہ حال ہو گا کہ تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی۔
33. اور تُمہارے لڑکے بالے چالِیس برس تک بیابان میں آوارہ پِھرتے اور تُمہاری زِناکارِیوں کا پَھل پاتے رہیں گے جب تک کہ تُمہاری لاشیں بیابان میں گل نہ جائیں۔
34. اُن چالِیس دِنوں کے حِساب سے جِن میں تُم اُس مُلک کا حال دریافت کرتے رہے تھے ۔ اب دِن پِیچھے ایک ایک برس یعنی چالِیس برس تک تُم اپنے گُناہوں کا پَھل پاتے رہو گے ۔ تب تُم میرے مُخالِف ہو جانے کو سمجھو گے۔