21. لیکن مُجھے اپنی حیات کی قَسم اور خُداوند کے جلال کی قَسم جِس سے ساری زمِین معمُور ہو گی۔
22. چُونکہ اُن سب لوگوں نے جِنہوں نے باوجُود میرے جلال کے دیکھنے کے اور باوجُود اُن مُعجِزوں کے جو مَیں نے مِصر میں اور اِس بیابان میں دِکھائے پِھر بھی دس بار مُجھے آزمایا اور میری بات نہیں مانی۔
23. اِس لِئے وہ اُس مُلک کو جِس کے دینے کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی دیکھنے بھی نہ پائیں گے اورجِنہوں نے میری توہِین کی ہے اُن میں سے بھی کوئی اُسے دیکھنے نہیں پائے گا۔
24. پر اِس لِئے کہ میرے بندہ کالِب کی کُچھ اَور ہی طبِیعت تھی اور اُس نے میری پُوری پَیروی کی ہے مَیں اُس کو اُس مُلک میں جہاں وہ ہو آیا ہے پُہنچاؤُں گا اور اُس کی اَولاد اُس کی وارِث ہو گی۔
25. اور وادی میں تو عَمالیقی اور کنعانی بسے ہُوئے ہیں ۔ سو کل تُم گُھوم کر اُس راستہ سے جو بحرِ قُلز م کو جاتا ہے بیابان میں داخِل ہو جاؤ۔
26. اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
27. مَیں کب تک اِس خبِیث گُروہ کی جو میری شِکایت کرتی رہتی ہے برداشت کرُوں؟ بنی اِسرائیل جو میرے برخِلاف شِکایتیں کرتے رہتے ہیں مَیں نے وہ سب شِکایتیں سُنی ہیں۔
28. سو تُم اُن سے کہہ دو خُداوند کہتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہے کہ جَیسا تُم نے میرے سُنتے کہا ہے مَیں تُم سے ضرُور وَیسا ہی کرُوں گا۔
29. تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی اور تُمہاری ساری تعداد میں سے یعنی بِیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تُم سب جِتنے گِنے گئے اور مُجھ پر شِکایت کرتے رہے۔
30. اِن میں سے کوئی اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ تُم کو وہاں بساؤُں گا جانے نہ پائے گا سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب اور نُون کے بیٹے یشُوع کے۔
31. اور تُمہارے بال بچّے جِن کی بابت تُم نے یہ کہا کہ وہ تو لُوٹ کا مال ٹھہریں گے اُن کو مَیں وہاں پُہنچاؤُں گا اور جِس مُلک کو تُم نے حقِیرجانا وہ اُس کی حقِیقت پہچانیں گے۔
32. اور تُمہارا یہ حال ہو گا کہ تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی۔
33. اور تُمہارے لڑکے بالے چالِیس برس تک بیابان میں آوارہ پِھرتے اور تُمہاری زِناکارِیوں کا پَھل پاتے رہیں گے جب تک کہ تُمہاری لاشیں بیابان میں گل نہ جائیں۔
34. اُن چالِیس دِنوں کے حِساب سے جِن میں تُم اُس مُلک کا حال دریافت کرتے رہے تھے ۔ اب دِن پِیچھے ایک ایک برس یعنی چالِیس برس تک تُم اپنے گُناہوں کا پَھل پاتے رہو گے ۔ تب تُم میرے مُخالِف ہو جانے کو سمجھو گے۔
35. مَیں خُداوند یہ کہہ چُکا ہُوں کہ مَیں اِس پُوری خبِیث گروہ سے جو میری مُخالفت پر مُتّفِق ہے قطعی اَیسا ہی کرُوں گا ۔ اِن کا خاتِمہ اِسی بیابان میں ہو گا اور وہ یہِیں مَریں گے۔
36. اور جِن آدمِیوں کو مُوسیٰ نے مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا تھاجِنہوں نے لَوٹ کر اُس مُلک کی اَیسی بُری خبر سُنائی تھی جِس سے ساری جماعت مُوسیٰ پر کُڑکُڑانے لگی۔
37. سو وہ آدمی جِنہوں نے مُلک کی بُری خبر دی تھی خُداوند کے سامنے وبا سے مَر گئے۔
38. پر جو آدمی اُس مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اُن میں سے نُون کا بیٹا یشُوع اور یفُنّہ کا بیٹا کالِب دونوں جِیتے بچے رہے۔