27. تب کِسی جوان نے دَوڑ کر مُوسیٰ کو خبر دی اور کہنے لگا کہ اِلداد اور میداد لشکرگاہ میں نبُوّت کر رہے ہیں۔
28. سو مُوسیٰ کے خادِم نُون کے بیٹے یشُوع نے جو اُس کے چُنے ہُوئے جوانوں میں سے تھا مُوسیٰ سے کہا اَے میرے مالِک مُوسیٰ ! تُو اُن کو روک دے۔
29. مُوسیٰ نے اُسے کہا کیا تُجھے میری خاطِر رشک آتا ہے؟ کاش خُداوند کے سب لوگ نبی ہوتے اور خُداوند اپنی رُوح اُن سب میں ڈالتا۔
30. پِھر مُوسیٰ اور وہ اِسرائیلی بزُرگ لشکرگاہ میں گئے۔
31. اور خُداوند کی طرف سے ایک آندھی چلی اور سمُندر سے بٹیریں اُڑا لائی اور اُن کو لشکرگاہ کے برابر اور اُس کے گِردا گِرد ایک دِن کی راہ تک اِس طرف اور ایک ہی دِن کی راہ تک دُوسری طرف زمِین سے قرِیباً دو دو ہاتھ اُوپر ڈال دِیا۔
32. اور لوگوں نے اُٹھ کر اُس سارے دِن اور اُس ساری رات اور اُس کے دُوسرے دِن بھی بٹیریں جمع کِیں اور جِس نے کم سے کم جمع کی تِھیں اُس کے پاس بھی دس خومر کے برابر جمع ہو گئِیں اور اُنہوں نے اپنے لِئے لشکرگاہ کی چاروں طرف اُن کو پَھیلا دِیا۔