گِنتی 11:26-35 Urdu Bible Revised Version (URD)

26. پر اُن میں سے دو شخص لشکرگاہ ہی میں رہ گئے ۔ ایک کا نام اِلداد اور دُوسرے کا میداد تھا ۔ اُن میں بھی رُوح آئی ۔ یہ بھی اُن ہی میں سے تھے جِن کے نام لِکھ لِئے گئے تھے پر یہ خَیمہ کے پاس نہ گئے اور لشکرگاہ ہی میں نبُوّت کرنے لگے۔

27. تب کِسی جوان نے دَوڑ کر مُوسیٰ کو خبر دی اور کہنے لگا کہ اِلداد اور میداد لشکرگاہ میں نبُوّت کر رہے ہیں۔

28. سو مُوسیٰ کے خادِم نُون کے بیٹے یشُوع نے جو اُس کے چُنے ہُوئے جوانوں میں سے تھا مُوسیٰ سے کہا اَے میرے مالِک مُوسیٰ ! تُو اُن کو روک دے۔

29. مُوسیٰ نے اُسے کہا کیا تُجھے میری خاطِر رشک آتا ہے؟ کاش خُداوند کے سب لوگ نبی ہوتے اور خُداوند اپنی رُوح اُن سب میں ڈالتا۔

30. پِھر مُوسیٰ اور وہ اِسرائیلی بزُرگ لشکرگاہ میں گئے۔

31. اور خُداوند کی طرف سے ایک آندھی چلی اور سمُندر سے بٹیریں اُڑا لائی اور اُن کو لشکرگاہ کے برابر اور اُس کے گِردا گِرد ایک دِن کی راہ تک اِس طرف اور ایک ہی دِن کی راہ تک دُوسری طرف زمِین سے قرِیباً دو دو ہاتھ اُوپر ڈال دِیا۔

32. اور لوگوں نے اُٹھ کر اُس سارے دِن اور اُس ساری رات اور اُس کے دُوسرے دِن بھی بٹیریں جمع کِیں اور جِس نے کم سے کم جمع کی تِھیں اُس کے پاس بھی دس خومر کے برابر جمع ہو گئِیں اور اُنہوں نے اپنے لِئے لشکرگاہ کی چاروں طرف اُن کو پَھیلا دِیا۔

33. اور اُن کا گوشت اُنہوں نے دانتوں سے کاٹا ہی تھا اور اُسے چبانے بھی نہیں پائے تھے کہ خُداوند کا قہر اُن لوگوں پر بھڑک اُٹھا اور خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی سخت وبا سے مارا۔

34. سو اُس مقام کا نام قِبروت ہَتّاوہ رکھّا گیا کیونکہ اُنہوں نے اُن لوگوں کو جنہوں نے حِرص کی تھی وہیں دفن کِیا۔

35. اور وہ لوگ قِبروت ہَتّاوہ سے سفر کر کے حصیرا ت کو گئے اور وہِیں حصیرا ت میں رہنے لگے۔

گِنتی 11