18. اور اگر تُم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شرِیعت کے ماتحت نہیں رہے۔
19. اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی ۔ شہوَت پرستی۔
20. بُت پرستی ۔ جادُوگری ۔ عداوتیں ۔ جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرِقے ۔ جُدائیاں ۔ بِدعتیں۔
21. بُغض ۔ نشہ بازی ۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند ۔ اِن کی بابت تُمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جَیسا کہ پیشتر جتا چُکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔
22. مگر رُوح کا پھل مُحبّت ۔ خُوشی ۔ اِطمِینان ۔ تحمُّل ۔ مِہربانی ۔ نیکی ۔ اِیمان داری۔
23. حِلم ۔ پرہیزگاری ہے ۔ اَیسے کاموں کی کوئی شرِیعت مُخالِف نہیں۔
24. اور جو مسِیح یِسُؔوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رَغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔