7. اُنہوں نے کہا اُس شخص نے بجِد ہو کر ہمارا اور ہمارے خاندان کا حال پُوچھا کہ کیا تُمہارا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور کیا تُمہارا کوئی اَور بھائی ہے؟ تو ہم نے اِن سوالوں کے مُطابِق اُسے بتا دِیا ۔ ہم کیا جانتے تھے کہ وہ کہے گا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ۔
8. تب یہُوداہ نے اپنے باپ اِسرا ئیل سے کہا کہ اُس لڑکے کو میرے ساتھ کر دے تو ہم چلے جائیں گے تاکہ ہم اورتُو اور ہمارے بال بچّے زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں۔
9. اور مَیں اُس کا ضامِن ہوتا ہُوں ۔ تُو اُس کو میرے ہاتھ سے واپس مانگنا ۔ اگر مَیں اُسے تیرے پاس پُہنچا کر سامنے کھڑا نہ کر دُوں تو مَیں ہمیشہ کے لِئے گُنہگار ٹھہرُوں گا۔
10. اگر ہم دیر نہ لگاتے تو اب تک دُوسری دفعہ لَوٹ کر آ بھی جاتے۔
11. تب اُن کے باپ اِسرائیل نے اُن سے کہا اگر یِہی بات ہے تو اَیسا کرو کہ اپنے برتنوں میں اِس مُلک کی مشہُور پَیداوار میں سے کُچھ اُس شخص کے لِئے نذرانہ لیتے جاؤ جَیسے تھوڑا سا رَوغن ِبلسان تھوڑا سا شہد کُچھ گرم مصالح اور مُرّ اور پِستہ اور بادام۔
12. اور دُونا دام اپنے ہاتھ میں لے لو اور وہ نقدی جو پھیر دی گئی اور تُمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھّی مِلی اپنے ساتھ واپس لے جاؤ کیونکہ شاید بُھول ہو گئی ہو گی۔
13. اور اپنے بھائی کو بھی ساتھ لو اور اُٹھ کر پِھر اُس شخص کے پاس جاؤ۔
14. اور خُدایِ قادِر اُس شخص کو تُم پر مِہربان کرے تاکہ وہ تُمہارے دُوسرے بھائی کو اور بِنیمین کوتُمہارے ساتھ بھیج دے ۔ مَیں اگر بے اَولاد ہُؤا تو ہُؤا۔
15. تب اُنہوں نے نذرانہ لِیا اور دُونا دام بھی ہاتھ میں لے لِیا اور بِنیمین کو لے کر چل پڑے اور مِصر پُہنچ کر یُوسف کے سامنے جا کھڑے ہُوئے۔
16. جب یُوسف نے بِنیمین کو اُن کے ساتھ دیکھا تو اُس نے اپنے گھر کے مُنتظِم سے کہا اِن آدمِیوں کو گھر میں لے جا اور کوئی جانور ذبح کر کے کھانا تیّار کروا کیونکہ یہ آدمی دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائیں گے۔
17. اُس شخص نے جَیسا یُوسف نے فرمایا تھا کِیا اور اِن آدمِیوں کو یُوسف کے گھر میں لے گیا۔
18. جب اِن کو یُوسف کے گھر میں پُہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بوروں میں رکھ کر واپس کر دی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہم کو اندر کروا دِیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور وہ ہم پر حملہ کر کے ہم کو غُلام بنا لے اور ہمارے گدھوں کو چِھین لے۔