17. اور اُس نے اُن سب کو تِین دِن تک اِکٹھّے نظربند رکھّا۔
18. اور تِیسرے دِن یُوسف نے اُن سے کہا ایک کام کرو تو زِندہ رہو گے کیونکہ مُجھے خُدا کا خَوف ہے۔
19. اگر تُم سچّے ہو تو اپنے بھائِیوں میں سے ایک کو قَیدخانہ میں بند رہنے دو اور تُم اپنے گھر والوں کے کھانے کے لِئے اناج لے جاؤ۔
20. اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ ۔ یُوں تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو جائے گی اور تُم ہلاک نہ ہو گے ۔سو اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔
21. اور وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہم دراصل اپنے بھائی کے سبب سے مُجرِم ٹھہرے ہیں کیونکہ جب اُس نے ہم سے مِنّت کی تو ہم نے یہ دیکھ کر بھی کہ اُس کی جان کَیسی مُصِیبت میں ہے اُس کی نہ سُنی ۔ اِسی لِئے یہ مُصِیبت ہم پر آ پڑی ہے۔
22. تب رُوبِن بول اُٹھا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھاکہ اِس بچّے پر ظُلم نہ کرو اور تُم نے نہ سُنا ۔ سو دیکھ لو۔ اب اُس کے خُون کا بدلہ لِیا جاتا ہے۔