24. اور اُسے اُٹھا کر گڑھے میں ڈال دِیا ۔ وہ گڑھا سُوکھا تھا ۔ اُس میں ذرا بھی پانی نہ تھا۔
25. اور وہ کھانا کھانے بَیٹھے اور آنکھ اُٹھائی تو دیکھا کہ اِسمٰعیلِیوں کا ایک قافِلہ جِلعاد سے آرہا ہے اور گرم مصالح اور رَوغن ِبلسان اور مُرّاُونٹوں پرلادے ہُوئے مِصر کولِئے جا رہا ہے۔
26. تب یہُوداہ نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ اگر ہم اپنے بھائی کو مار ڈالیں اور اُس کا خُون چُھپائیں تو کیا نفع ہو گا؟۔
27. آؤ اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بیچ ڈالیں کہ ہمارا ہاتھ اُس پر نہ اُٹھے کیونکہ وہ ہمارا بھائی اور ہمارا خُون ہے ۔ اُس کے بھائِیوں نے اُس کی بات مان لی۔
28. پِھر وہ مِدیانی سَوداگر اُدھر سے گُذرے ۔ تب اُنہوں نے یُوسف کو کھینچ کر گڑھے سے باہر نِکالا اور اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بِیس رُوپَے کو بیچ ڈالا اور وہ یُوسف کو مِصر میں لے گئے۔
29. جب رُوبِن گڑھے پر لَوٹ کر آیا اور دیکھا کہ یُوسف اُس میں نہیں ہے تو اپنا پیراہن چاک کِیا۔