6. تب رِبقہ نے اپنے بیٹے یعقُوب سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے باپ کو تیرے بھائی عیسو سے یہ کہتے سُنا کہ۔
7. میرے لِئے شِکار مار کر لذِیذ کھانا میرے واسطے تیّار کر تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پیشتر خُداوند کے آگے تُجھے دُعا دُوں۔
8. سو اَے میرے بیٹے اِس حُکم کے مُطابِق جو مَیں تُجھے دیتی ہُوں میری بات کو مان۔
9. اور جا کر ریوڑ میں سے بکری کے دو اچھّے ا چھّے بچّے مُجھے لا دے اور مَیں اُن کو لے کر تیرے باپ کے لِئے اُس کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کر دُوں گی۔
10. اور تُو اُسے اپنے باپ کے آگے لے جانا تاکہ وہ کھائے اور اپنے مَرنے سے پیشتر تُجھے دُعا دے۔
11. تب یعقُوب نے اپنی ماں رِبقہ سے کہا دیکھ میرے بھائی عیسو کے جِسم پر بال ہیں اور میرا جِسم صاف ہے۔
12. شاید میرا باپ مُجھے ٹٹولے تو مَیں اُس کی نظر میں دغاباز ٹھہرُوں گا اور برکت نہیں بلکہ لَعنت کماؤں گا۔
13. اُس کی ماں نے اُسے کہا اَے میرے بیٹے! تیری لَعنت مُجھ پر آئے ۔ تُو صِرف میری بات مان اور جا کر وہ بچّے مُجھے لا دے۔
14. تب وہ گیا اور اُن کو لا کر اپنی ماں کو دِیا اور اُس کی ماں نے اُس کے باپ کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کِیا۔
15. اور رِبقہ نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کے نفِیس لِباس جو اُس کے پاس گھر میں تھے لے کر اُن کو اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو پہنایا۔
16. اور بکری کے بچّوں کی کھالیں اُس کے ہاتھوں اور اُس کی گردن پر جہاں بال نہ تھے لپیٹ دِیں۔
17. اور وہ لذِیذ کھانا اور روٹی جو اُس نے تیّار کی تھی اپنے بیٹے یعقُوب کے ہاتھ میں دے دی۔
18. تب اُس نے باپ کے پاس آ کر کہا اَےمیرے باپ!اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں ۔ تُو کون ہے میرےبیٹے؟۔
19. یعقُوب نے اپنے باپ سے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں ۔ مَیں نے تیرے کہنے کے مُطابِق کِیا ہے ۔ سو ذرا اُٹھ اور بَیٹھ کر میرے شِکار کا گوشت کھا تاکہ تُو دِل سے مُجھے دُعا دے۔
20. تب اِضحاق نے اپنے بیٹے سے کہا بیٹا! تُجھے یہ اِس قدر جلد کَیسے مِل گیا؟ اُس نے کہا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا نے میرا کام بنا دِیا۔
21. تب اِضحا ق نے یعقُوب سے کہا اَے میرے بیٹے ذرا نزدِیک آ کہ مَیں تُجھے ٹٹولُوں کہ تُو میرا وُہی بیٹا عیسو ہے یا نہیں۔
22. اور یعقُوب اپنے باپ اِضحاق کے نزدِیک گیا اور اُس نے اُسے ٹٹول کر کہا کہ آواز تو یعقُوب کی ہے پر ہاتھ عیسو کے ہیں۔
23. اور اُس نے اُسے نہ پہچانا اِس لِئے کہ اُس کے ہاتھوں پر اُس کے بھائی عیسو کے ہاتھوں کی طرح بال تھے ۔ سو اُس نے اُسے دُعا دی۔