21. تب اِضحا ق نے یعقُوب سے کہا اَے میرے بیٹے ذرا نزدِیک آ کہ مَیں تُجھے ٹٹولُوں کہ تُو میرا وُہی بیٹا عیسو ہے یا نہیں۔
22. اور یعقُوب اپنے باپ اِضحاق کے نزدِیک گیا اور اُس نے اُسے ٹٹول کر کہا کہ آواز تو یعقُوب کی ہے پر ہاتھ عیسو کے ہیں۔
23. اور اُس نے اُسے نہ پہچانا اِس لِئے کہ اُس کے ہاتھوں پر اُس کے بھائی عیسو کے ہاتھوں کی طرح بال تھے ۔ سو اُس نے اُسے دُعا دی۔
24. اور اُس نے پُوچھا کہ کیا تُو میرا بیٹا عیسو ہی ہے؟اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔
25. تب اُس نے کہا کھانا میرے آگے لے آ اور مَیں اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھاؤں گاتاکہ دِل سے تُجھے دُعا دُوں ۔ سو وہ اُسے اُس کے نزدِیک لے آیا اور اُس نے کھایا اور وہ اُس کے لِئے مَے لایا اور اُس نے پی۔
26. پِھر اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا اَے میرے بیٹے! اب پاس آ کر مُجھے چُوم۔
27. اُس نے پاس جا کر اُسے چُوما ۔ تب اُس نے اُس کے لِباس کی خُوشبُو پائی اور اُسے دُعا دے کر کہادیکھو! میرے بیٹے کی مہک اُس کھیت کی مہک کی مانِند ہے جِسے خُداوند نے برکت دی ہو۔
28. خُدا آسمان کی اوس اور زمِین کی فربہی اور بُہت سا اناج اور مَے تُجھے بخشے!۔
29. قومیں تیری خِدمت کریں اور قبیلے تیرے سامنے جُھکیں ! تُو اپنے بھائِیوں کا سردار ہواور تیری ماں کے بیٹے تیرے آگے جُھکیں !جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ خُود لَعنتی ہواور جو تُجھے دُعا دے وہ برکت پائے!۔
30. جب اِضحا ق یعقُوب کو دُعا دے چُکا اور یعقُو ب اپنے باپ اِضحاق کے پاس سے نِکلا ہی تھا کہ اُس کا بھائی عیسو اپنے شِکار سے لَوٹا۔
31. وہ بھی لذِیذ کھانا پکا کر اپنے باپ کے پاس لایا اور اُس نے اپنے باپ سے کہا میرا باپ اُٹھ کر اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھائے تاکہ دِل سے مُجھے دُعا دے۔
32. اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے پُوچھا کہ تُوکَون ہے؟اُس نے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں۔