21. اور اُنہوں نے دُوسرا کُنواں کھودا اور اُس کے لِئے بھی وہ جھگڑنے لگے اور اُس نے اُس کا نام سِتنہ رکھّا۔
22. سو وہ وہاں سے دُوسری جگہ چلا گیا اور ایک اور کُنواں کھودا جِس کے لِئے اُنہوں نے جھگڑا نہ کِیا اور اُس نے اُس کا نام رحوبو ت رکھّا اور کہا کہ اب خُداوند نے ہمارے لِئے جگہ نِکالی اور ہم اِس مُلک میں برومند ہوں گے۔
23. وہاں سے وہ بیرسبع کو گیا۔
24. اور خُداوند اُسی رات اُس پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں تیرے باپ ابرہام کا خُدا ہُوں ۔ مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور تُجھے برکت دُوں گا اور اپنے بندہ ابرہام کی خاطِر تیری نسل بڑھاؤں گا۔
25. اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور خُداوند سے دُعا کی اور اپنا ڈیرا وہِیں لگا لِیا اور وہاں اِضحا ق کے نوکروں نے ایک کُنواں کھودا۔
26. تب ابی مَلِک اپنے دوست اخوزت اور اپنے سِپہ سالار فِیکُل کو ساتھ لے کر جرار سے اُس کے پاس گیا۔
27. اِضحا ق نے اُن سے کہا کہ تُم میرے پاس کیوں کر آئے حالانکہ مُجھ سے کِینہ رکھتے ہو اور مُجھ کو اپنے پاس سے نِکال دِیا؟۔
28. اُنہوں نے کہا ہم نے خُوب صفائی سے دیکھا کہ خُداوند تیرے ساتھ ہے سو ہم نے کہا کہ ہمارے اور تیرے درمیان قَسم ہو جائے اور ہم تیرے ساتھ عہد کریں۔
29. کہ جَیسے ہم نے تُجھے چُھؤا تک نہیں اور سِوا نیکی کے تُجھ سے اور کُچھ نہیں کِیا اور تُجھ کو سلامت رُخصت کِیاتُو بھی ہم سے کوئی بدی نہ کرے گا کیونکہ تُو اب خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے۔